مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس ،اومنی گروپ نے ہار مان لی،یہ سب کچھ دینے کیلئے تیارہیں،بڑی پیشکش کردی گئی

12  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان میں مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ نے حتمی رپورٹ دینے کیلئے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا ہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید کو بھی گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔ پیر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی پیش رفت رپورٹ آ چکی ہے، جو اومنی گروپ کے بینک اکاونٹس سے متعلق ہے۔اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات جاری ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ‘جے آئی ٹی کو تشکیل ہوئے 3 ماہ ہوگئے، ہمیں احساس ہے یہ ایک مشکل کام ہے اور کوئی شک اور شبہ نہیں کہ جے آئی ٹی اچھا کام کر رہی ہے، لیکن کیس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی نہیں کرسکتے جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے حتمی رپورٹ دینے کیلئے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔سندھ بینک کے وکیل خواجہ نوید نے بتایا کہ اومنی گروپ کا 70 سے 80 فیصد سرمایہ بینکوں سے قرض ہے، بینکوں سے کہا جائے کہ ملوں کا کنٹرول لے لیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم بینکوں کو بلا لیتے ہیں، یہ بینکوں کا نہیں عوام کا پیسہ ہے۔ بینکوں کے نمائندے پیش ہوں گے تو ہم ان سے صورت حال سمجھ لیں گے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے وکیل منیر بھٹی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اومنی گروپ کے ہنڈی کے پیسے بھی مل گئے ہیں، لانچوں کے ذریعے جو پیسے بھیجتے رہے ہیں، وہ واپس کر دیں، ہم کیس ختم کردیں گے۔اس موقع پر منیر بھٹی نے جواب دیا کہ اومنی گروپ کی 3 ملیں اور ڈیفنس کی جائیدادیں بینکوں کو دینے کو تیار ہیں۔اس موقع پر اغوا شدگان کے وکیل سردار اسلم نے بتایا کہ ان کے دو گواہ غائب کر دیے گئے ہیں،

دونوں ایف آئی اے میں پیش ہوئے اس کے بعد غائب ہو گئے۔جس پر چیف جسٹس نے جعلی اکاونٹس کیس میں آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قرضے کیلئے دی گئی مختلف سیکیورٹیز اب متعلقہ بینکوں میں موجود نہیں۔ چیف جسٹس نے نمبر مجید کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ نمر مجید کو بھی باپ کے ساتھ بند کریں، اندر بیٹھ کر دونوں مسئلہ حل کریں جس پر نمر مجید نے جواب دیا کہ مجھے سیکیورٹی غائب ہونے کا علم نہیں ہے،

میں شوگر مل کے معاملات کو دیکھتا ہوں۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ ‘انور مجید کے دوسرے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو اڈیالہ منتقل کریں، فون پر پورے سندھ کو ڈکٹیشن دے رہا ہے۔دوران سماعت گرفتاری کا عندیہ ملنے پر نمر مجید کو چکر آ گئے اور ان کے لڑکھڑانے پر وکلاء نے انہیں تھام لیا۔سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے نمر مجید کی اہلیہ اور والدہ کو روسٹرم پر بلالیا اور کہا کہ آپ کو ہم نے پہلے بھی بلایا تھا اور بہت عزت دی تھی۔چیف جسٹس نے نمر مجید کی اہلیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ میری بیٹیوں کی طرح ہیں،

آپ سے گزارش ہے کہ تعاون کریں، لین دین کے معاملات میں اونچ نیچ ہوجاتی ہے، دولت رحمت ہوتی ہے اسے زحمت نہ بنائیں۔چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہمیں سب معلوم ہے ٗآپ کے گھر کے سامنے جو گھر ہے ہمیں اس کا بھی پتا ہے، اس گھر کے اندر جو گڑھا کھودا گیا ہے ہمیں اس کا بھی پتا ہے، اس گڑھے کے اندر سے جو کاغذ نکلے ہیں اس کا بھی ہمیں پتہ ہے، ہمیں اس کیس کے بارے میں بہت کچھ پتہ ہے۔نمر مجید کی اہلیہ نے عدالت کے روبرو کہا کہ باقی سارے بینک مان گئے ہیں، صرف نیشنل بینک نہیں مان رہا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے نمر مجید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ

آپ کو اس دن آپ کی بیوی اور والدہ کی وجہ سے گرفتار نہیں کرایا۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہفتے کو دوبارہ آپ کو طلب کریں گے، بینکوں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کریں، لیکن ہفتے کو آخری دن ہوگا، اس کے بعد موقع نہیں ملے گا۔چیف جسٹس نے اگلی پیشی پر انور مجید کے دوسرے بیٹے عبدالغنی مجید کو بھی پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ایف آئی اے نے اومنی گروپ کی شوگر ملوں کی بینکوں کے پاس رہن رکھی گئی چین غائب ہونے کے معاملے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ایف آئی اے کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ ساڑھے 13 ارب روپے کا مقروض ہے جن میں بینکوں کا کل نقصان تقریباً ساڑھے 11 ارب روپے ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ شوگر ملوں سے رہن شدہ چینی کے تھیلے غائب تھے، چینی کے صرف 8 لاکھ 37 ہزار 879 تھیلے موجود تھے جب کہ 66 لاکھ 92 ہزار 946 تھیلے غائب پائے گئے۔رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی نے اس سلسلے میں شوگر ملوں کا ریکارڈ قبضے میں لیا، قبضے میں لیے گئے ریکارڈ کا تجزیہ جاری ہے اور حتمی رپورٹ کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…