رائے ونڈ (آن لائن) تبلیغی جماعت کے عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا کہ یہ دنیا جس کو ہم نے سب کچھ سمجھ لیا ،فانی ہے ،ہم سب نے اپنی اپنی باری پر مرنا ہے ،اور ایک دن اپنے پروردگار کے سامنے پیش ہونا ہے ،روزانہ ہم اپنے پیاروں کو اپنے ہاتھوں سے منوں مٹی تلے دبا کر آتے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں موت پر یقین نہیں آرہا ،جس لمبے سفر پرہم سب نے اکیلے جانا ہے ہمیں اس کی تیاری کی بالکل فکر نہیں ،دنیا میں سب جھوٹ
مگر موت برحق ہے ،اللہ کو ماننے کا مطلب موت پر یقین ہے ،اور موت پر یقین یہ ہے کہ ہم برے کام چھوڑ کر وہ کام کریں جس سے اللہ اور اس کا حبیب خوش ہوں اور ہمارا شمار بھی ان بندوں میں ہوجائے جن کے دائیں ہاتھ میں انکا نامہ اعمال تھمایا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا مال و دولت ،اولاد ،رتبہ غرضیکہ ہر شے یہیں پر رہ جانی ہے ساتھ جانا ہے تو ہمارے اعمال نے ،لیکن اس بات کی کسی کو کوئی فکر نہیں ،حکومت کی فکر ہے ،کاروبار کاغم ہے ،بیوی بچوں کا خیال ہے ،مگر اپنی موت کی کوئی پرواہ نہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ دنیا ایک دھوکہ ہے ،اس دھوکے سے جتنی جلدی ہوباہر نکل آؤ ،کہیں دیر نہ ہوجائے ،اس دنیا کے خالق ومالک کے سامنے پیش ہونا ہے ،تو کیوں نہ وہ کام بھی کرلیں جو ہماری نجات کا ذریعہ بن جائیں ،انہوں نے کہا کہ اچھے اخلاق پیدا کرو ،عبادات کو معمول بناؤ ،ایک دوسرے کے کام آنے کی عادت اپناؤ ،کڑوی بات کو برداشت کرنا سیکھو ،جھوٹ سے بچو ،توبہ کا راستہ اختیار کرو ،کیوں کہ اللہ کو سب سے زیادہ معافی پسند ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دلوں اور گھروں کی کدورتیں ختم نہیں کریں گے تو کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے ،اللہ کیلئے نفرتیں بھلاکر محبتیں بڑھاؤ ،
قبل ازیں امام مسجدتبلیغی مرکز رائے ونڈ مولانا معاذ نے جمعہ پڑھایا ،جمعہ کے دن شرکاء کی تعداد لاکھوں میں تھی ،مولانا طارق جمیل کا بیان نماز عصر تک جاری رہا جس میں ان کا موضوع موت تھا ،بعد ازاں دیگر نمازوں کے بعد علمائے تبلیغی جماعت مختلف موضوعات پر ایمان افروز بیانات دیتے رہے ،یہ سلسلہ آج ہفتہ کے دن شروع رہ کر کل اتوار اختتامی دعا تک جاری رہے گا ،جس کے بعد ہزاروں جماعتیں اشاعت دین کیلئے
دنیا بھر کے طول و عرض میں پھیل جائیں گی ،اجتماع کے دوران سابقہ مرحلہ کی طرح عملہ صفائی اور محکمہ صحت کی کارکردگی بالکل نکمی رہی ،جگہ جگہ استعمال شدہ سامان اور بچا کھچا کھانا نظر آیا ،جو کہ تعفن پھیلا رہا تھا ،باہر سٹالوں پر حسب معمول مضر صحت بیف کی فروخت ڈھٹائی کیساتھ جاری رہی ،محکمہ صحت کے کیمپ بند دکھائی دئیے ،اجتماع گاہ کے راستوں میں شدید گردوغبار اور دھول اڑتی رہی
جبکہ سڑک پر پانی کے ٹینکروں کے بے تحاشہ چھڑکاؤ کی وجہ سے پھسلن پیداہوتی رہی جس کے باعث کئی مندوب الٹے سیدھے ہوتے رہے ،پہلے کی طرح بغیر نمبری موٹرسائیکل سوار اور آٹو رکشاؤں والے لوٹ مچاتے رہے ،مقامی پولیس نے اقبال زون عملہ کیساتھ پنڈال کے ارد گرد قائم سٹالوں پر دھاوا بول دیا ،پتہ چلا ہے کہ گزشتہ مرحلے میں
عملہ کی ٹھیک ٹھاک دیہاڑی لگ گئی مگر اس بار دکان داروں نے ان کو لفٹ نہیں کروائی اور بھتہ دینے سے انکار کردیا جس پرانہوں نے پولیس کی مدد سے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پردیسیوں کا لاکھوں کا نقصان کردیا جبکہ اسی آپریشن میں مٹھی گرم کرنے والوں کو رعائت دیدی گئی ۔ذرائع کیے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے مولانا طارق جمیل کا ممبر پر بیٹھ کر پورا خطاب سنا اور ملاقات کی ۔