اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی پر رضامندی ظاہر کر دی مگر ساتھ ہی کیا شرط بھی رکھ دی؟ڈاکٹر شاہد مسعود کے سنسنی خیز انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کا انکشاف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ان کے سامنے کئی نئے میچ سامنے کھڑے ہیں،
اور ان نئے میچوں کو ڈسکس کرنے سے پہلے اچانک آپ نے دیکھا ہو گا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مسئلہ سامنے آگیا ہے۔ یہ مسئلہ اس طرح سے سامنے آیا ہے کہ انہوں نے ایک خط لکھا اور اسے پاکستانی قونصلیٹ جنرل کو دیا جو انہوں نے پاکستان بھجوا دیا ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ آج کی تاریخ میں امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے پر تیار ہے، اور امریکہ عمران خان کی حکومت کے دوران ہی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے پر تیا رہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اس موقع پر امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زلمے خلیل زاد نے طالبان کے ساتھ دوحا میں مذاکرات کئے ہیںیہ وہ طالبان ہیں جو گوانتاناموبے میں رہے ہیں۔ اور وہ اب افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میں شرکت کیلئے ماسکو جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے یہ بات کر کے امریکہ کی پالیسیوں میں واضح تبدیلیوں کی جانب اشارہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آنیوالے دنوں عافیہ صدیقی کا معاملہ کچھ زیادہ نظر آئے گا اور امریکہ کی اس حوالے کوئی زیادہ اور خاص شرائط بھی نہیں ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر شاہد مسعود نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے کہا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر تاہم امریکہ اپنی فیس سیونگ ضرور کریگا اور شکیل آفریدی کی رہائی وغیرہ کا معاملہ اٹھایا جائیگا تاہم وہ صرف فیس سیونگ کی حد تک ہو گا ۔
امریکہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے بغیر بھی عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کیلئے تیار ہے۔ امریکہ غیر مشروط طور پر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس معاملے پر کچھ لے کچھ دے کی خبریں آتی رہیں گی اور اس حوالے سے جیسے جیسے پیشرفت ہو گی ہم بات کرتے رہیں گے تاہم یہ بات فی الحال سب سے اہم ہے کہ امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوعمران خان کے دور حکومت میں ہی اگلے کچھ عرصے میں رہا کرنے پر تیار ہے۔