اسلام آباد(آئی این پی)وزیر دفاع پروز خٹک کو انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا متفقہ چیئرمین منتخب کر لیا گیا ہے۔پارلیمانی کمیٹی نے اپنے پہلے اجلاس میں کمیٹی کے ٹی او آرزطے کرنے کیلئے10رکنی سب کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ،سب کمیٹی 2ہفتوں میں کمیٹی کے ٹی او آرز طے کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کریگی،اپوزیشن اور حکومت مشاورت کے بعد سب کمیٹی کیلئے 5،5ارکان کا نام دیں گے ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ
اپوزیشن کو خود ہی نہیں پتہ کہ کمیٹی نے کیا کرنا ہے، اب اپوزیشن کا کام ہے کہ وہ ایسا مواد لائے جس سے دھاندلی ثابت ہو،اپوزیشن کی جانب سے سیاست میں زندہ رہنے کیلئے انتخابات میں دھاندلی کی بات گھڑی گئی۔بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس سیکر ٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کی زیر صدارت ہوا،جس میں کمیٹی چیئرمین کا انتخاب کیا گیا۔اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سید نوید قمر نے پرویز خٹک کو کمیٹی چیئرمین بنانے کی تجویز دی جس کی رحمان ملک اور سردار ایاز صادق نے بھی تائید کی اور پرویز خٹک کو بلا مقابلہ چیئرمین کمیٹی منتخب کرلیا گیا۔اجلاس میں احسن اقبال نے کمیٹی کے لیے کو چیئرمین کی بھی تجویز دی جس پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شیریں مزاری کے نام کی تجویز دی۔چئیرمین کمیٹی منتخب ہونے پر پرویز خٹک نے اعتماد کرنے پر اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجھ پر جو اعتماد کیا گیا ہے اس پر شکر گزار ہوں ،مل کر تمام تجاویز کو سنجیدگی سے دیکھیں گے ۔پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کمیٹی کے ٹی او آرزطے کرنے کیلئے سب کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ۔کمیٹی رکن رانا تنویر نے کہا کہٹی او آرز بنانے کے لیے سب کمیٹی کو ٹائم دینا چاہیے،خوشید شاہ نے کہا کہ ٹی او آرز بنانے کیلئے سب کمیٹی کودو ہفتے کا ٹائم دیا جائے ،
حکومتی رکن طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ6 رکنی سب کمیٹی کی مناسب ہے جس پر سرفرازبگٹی نے کہا کہحکومتی اتحادی زیادہ ہیں10 رکنی سب کمیٹی مناسب رہے گی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ رولز کے مطابق تو4رکنی سے زیادہ سب کمیٹی نہیں بن سکتی، جس پر احسن اقبال نے کہا کہ وہ رولز قائمہ کمیٹی کے لیے ہیں،2018 کے انتخابات پاکستان کے متنازع انتخابات تھے،جی ڈی اے اورایم کیوایم حکومتی اتحادی جماعتیں ہیں،حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی انتخابات میں
دھاندلی کی شکایت کررہی ہیں،امید ہے حکومت کمیٹی کوآزادانہ طریقے سے کام کرنے دے گی۔کمیٹی اجلاس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کمیٹی کے ٹی او آرز کے لیے10رکنی سب کمیٹی بنانے پراتفاق ہوا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے آج کمیٹی کا پہلا اجلاس تھا،پارلیمانی کمیٹی کیلئے پرویزخٹک کومتفقہ چیئرمین منتخب کیاگیاہے، اس کی چیئرمین شپ کیلئے پرویز خٹک کو منتخب کر لیا گیا ہے۔فواد چودھری نے بتایا کہ آئندہ کے اجلاس میں ٹی آر آوز پر بات چیت ہو گی، اپوزیشن کو خود ہی نہیں پتہ کہ کمیٹی نے کیا کرنا ہے، اب اپوزیشن کا کام ہے کہ وہ ایسا مواد لائے جس سے دھاندلی ثابت ہو۔سیاست میں زندہ رہنے کیلئے انتخابات میں دھاندلی کی بات گھڑی گئی