ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو امریکی حراست میں5700دن مکمل بہن فوزیہ صدیقی نے عمران خان سے کیا امیدیں وابستہ کرلیں؟

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی امریکی حراست میں 5700 دن مکمل ہو گئے ہیں، ان کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کیلئے اندرون و بیرون ملک جدوجہد اور خصوصی دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے ۔ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ کی واپسی کے حوالے سے قوم اور عافیہ کی فیملی کو وزیراعظم عمران خان سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔

تاریخ ایک مرتبہ پھر اپنے آپ کو دہرارہی ہے۔ زندان سے ایک معصوم بیٹی نے ایک مسلم حکمران کو مدد کیلئے پکارا ہے۔ کیا وزیراعظم معصوم بہن کی پکار پر لبیک کہیں گے؟ جس سے امیدیں زیادہ ہوں اگر وہ توقعات پر پورا نہ اترے تو صدمہ بھی زیادہ پہنچتا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی ایک مرتبہ پھر علیل ہیں ان کی صحت ایک اوردھوکہ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔ قوم سے ان کی صحتیابی، عافیہ کی جلد رہائی اور ملاپ کیلئے دعاؤں کی اپیل ہے۔ عافیہ موومنٹ ، لکی مروت کے آرگنائزرز انعام اللہ مروت ، انور خان و دیگر نے ڈاکٹر عافیہ کی جلد وطن واپسی اور ان کی والدہ کی صحتیابی کیلئے قرآن خوانی اور خصوصی دعا کی تقریب کا اہتمام کیا ۔عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ نے سابقہ حکومتوں کے بعد اب وزیراعظم عمران خان سے بھی رہائی کی اپیل کی ہے۔میں نے گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری صاحبہ سے ملاقات کی تھی جبکہ وزیرخارجہ محمود شاہ قریشی صاحب سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرناچاہتی ہوں تا کہ ذاتی طور پر عافیہ کا پیغام ان تک پہنچا سکوں اور عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے پر دیگر انتہائی اہم امور سے وزیراعظم کو آگاہ کرسکوں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں ہمارا موقف اور عوام کے جذبات حکمرانوں تک نہیں پہنچائے جارہے تھے۔مجھے لگتا ہے یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے کیونکہ ڈاکٹر عافیہ نے ایک مہینہ قبل پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی سے ملاقات میں وزیراعظم کے نام پیغام بھیجا تھا جو کہ ایک مہینے بعد کافی کاوشوں کے بعد منظر عام پر آیاہے جو تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اصل کام کرنے والے ہوتے ہیں ان تک بات پہنچائی ہی نہیں جاتی ہے اور خطوط نہ جانے کن الماریوں کی زینت بن جاتے ہیں۔

اس لئے میں وزیراعظم سے ملاقات کرنا چاہتی ہوں تاکہ دل کو تسلی ہوجائے کہ پیغام مطلوبہ مقام تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی کیلئے وہی ایک دستخط کا سوال عمران خان سے ہے جس کا سوال نواز شریف سے تھا۔ ہم امید کرتے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت یہ کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملکی مفاد کواولین ترجیح دے کر باوقار طریقہ سے عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کی جدوجہد کی ہے اور یہ جدوجہد ان شاء اللہ عافیہ کی وطن واپس تک اس طرح پرامن، باوقار اور قانون کے دائرے میں جاری رہے گی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…