اسلام آباد( آن لائن)سی ڈی اے کے سیکٹر G-7مرکز میں اربوں روپے کا پلاٹ واگزار کرانے کے لئے آپریشن شروع کرتے ہی سیاست آڑے آ گئی۔ تحریک انصاف کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی علی اعوان نے موقع پر پہنچ کر آپریشن روک لیا پوسٹ آفس کے عملے نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو لینڈ مافیا کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کرنا چاہئے تھا۔
تفصیلات کے مطابق ممبر اسٹیٹ خوشحال خان نے پوسٹ آفس حکام کی طرف سے شکایات پر اسلام آباد کے جی سیون مرکز جہاں پر کباڑخانے کے علاوہ قبضہ گروپس نے مہنگی ترین 5کنال اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا کا قبضہ واگزار کرانے کے لئے انفورسمنٹ کو حکم جاری کیا جس پر انفورسمنٹ نے قبضہ واگزار کرانے کے لئے آپریشن شروع کیا اس دوران تحریک انصاف کے حلقہ 53سے نومنتخب ممبر قومی اسمبلی علی اعوان موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے سی ڈی اے کو اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کرانے سے روک کر عملے کو فوری واپس جانے کا حکم دیا اور کہا کہ اگر اس جگہ کا آپریشن کیا گیا توادارے کے حکام نتائج کے خود ہی زمہ دار ہوں گے ۔سی ڈی اے کے عملے میں شامل ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض خان اور اے ڈی شاہد خان نے ممبر قومی اسمبلی علی اعوان کی دھمکی کے بعدممبر اسٹیٹ خوشحال خان کو تمام واقعات کے بارے میں آگاہ کیا جس پر خوشحال خان نے اپنے عملے کو واپس بلا لیا۔آن لائن نے ممبر اسٹیٹ خوشحال خان نے اس حوالے سے موقف پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ زمین پوسٹ آفس کی ہے اور پوسٹ آفس نے ہمیں متعدد بار پلاٹ واگزار کرانے کے لئے لیٹر لکھے ہم نے آج یہ آپریشن شروع کیا جہاں پر غیر قانونی گھر بھی تھے جنہیں ہم 15دن پہلے خالی کرنے کے نوٹس جاری کر چکے ہیں لیکن قبضہ مافیا نے سفارشی بنیادوں پر آپریشن رکوا دیا ہے ۔
اس حوالے سے پوسٹ آفس کے پوسٹ ماسٹرحفیظ عباسی نے آپریشن رکوانے پر تحریک انصاف کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہت افسوس ہوا کہ حکومت کے منتخب نمائندے وزیراعظم کے احکامات کو خود ہی پاؤں تلے روندتے ہیں اور قبضہ گروپوں کو اپنا ہم پلہ بنا رہے ہیں اسی طرح لینڈ مافیا طاقتور ہو جاتا ہے۔ ہمیں علی اعوان کے کردار پر شدید مایوسی ہوئی ہے ہم تحریک انصاف کی قیادت خصوصاً وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے ارکان کی خلاف ایکشن لیں اور اداروں کو میرٹ پر کام کرنے دیا جائے ۔