اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں ایسی تبدیلیاں ہونی چاہییں جس سے کسی کو سیاسی طور پر ٹارگٹ نہ کیا جا سکے،عمران خان کو ایک منصوبے کے تحت لایا گیا اور اب ان کو چلایا جا رہا ہے،عمران خان کی پوری کابینہ لوٹوں کی ہے جن پر ان کا کوئی اختیار نہیں ہے، چوہدری نثار اور نواز شریف کا معاملہ ان کا ذاتی ہے کچھ نہیں کہ سکتا ،
عمران خان چین اور سعودی عرب کے بعد ا ٓئی ایم ایف کے سامنے کشکول پھیلانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ، اور دیگر عدالتوں نے نیب کے قوانین پر تنقید کرتے ہوئے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔نیب قوانین میں ایسی تبدیلیاں ہونی چاہییں جس سے کسی کو سیاسی طور پر ٹارگٹ نہ کیا جا سکے۔نیب کو بنانے کا بنیادی مقصد میگا کرپشن کیسز پر کاروائی کرنا لیکن آج کا نیب اپنے دائرہ اختیار سے ہٹ چکا ہے اور سیاسی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ نیب کے قوانین میں ایسی شقیں موجود ہیں جن کو غلط طور پر استعمال کی جاتا ہے نیب قوانین میں خامیاں دور کرنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے تاکہ نیب کو کسی کے خلاف سیاسی طور پر ٹارگت کلنگ کیلئے استعمال نہ کیا جا سکے۔جب بھی کسی کو نیب کے ذریعے سیاسی طور پر ٹارگٹ کیا جاتا ہے تو وہ مزید کمزور ہوا جاتا ہے۔موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے ۔ عمران خان کو جعلی مینڈیٹ دیا گیا اور اس کیلئے منظم طور پر دھاندلی کی گئی۔پہلی بار ایسا ہوا کہ غیر جمہوری قوتوں نے سرعام کاروائیاں کیں اور ان کو روکنے کی کسی میں ہمت نہیں تھی۔ سر عام امیدواروں کو بلایا جاتا تھا اور ان کو کہا جاتا تھا کہ ن لیگ کے ٹکٹ سے الیکشن نہ لڑو ۔عمران خان کو ایک منصوبے کے تحت لایا گیا اور اب ان کو چلایا جا رہا ہے۔
عمران خان کی پوری کابینہ لوٹوں کی ہے جن پر ان کا کوئی اختیار نہیں ہے۔جس شخص کو وزیر اعلی بنایا گیا ہے انہوں نے الیکشن سے ایک ماہ قبل پی ٹی آئی جوائن کی اور ان کو وزارت اعلی سے نواز دیا گیا جب کہ ان کی کوئی اہلیت نہیں ہے ایسے عہدے کیلئے۔ انہوں نے کہا چوہدری نثار اور نواز شروف کا معاملہ ان کا ذاتی ہے۔ میری دعا ہے کہ چوہدری نثار جس کیفیت میں ہیں اللہ اس سے انہیں جلد نکالے۔
چوہدری نثار نے پارٹی بھی چھوڑ دی اور انہیں الیکشن میں شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا اس لیے ان کوتھوڑا ٹائم دینا چاہیے۔ملکی بینکنگ سسٹم ہیک ہونے کی خبریں گردش کر رہی ہیں جو تشویش ناک ہے۔حکومت اور سٹیٹ بنک اس حوالے سے وضاحت جاری کرے۔پاکستان کا بنکنگ کا نظام پہلے ہی کمزور ہے اور لوگ بنکوں کی بجائے پیسے گھروں میں رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں جو ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔
آئی این ایف کا وفد حکومت پاکستان کی درخواست پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔اب عمران خان چین اور سعودی عرب کے بعد ٓئی ایم ایف کے سامنے کشکول پھیلانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔عمران خان کا رویہ جمہوری ہوتا تو وہ چین جا کر پاکستان کو چور نہ کہتے۔وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد اگر چین نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنی بھی تھی تو اب نہیں کرے گا۔(ع خ)