جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانی سفارتی عملے کی ملاقات،‎عمران خان آپ میرے ہیرو ہیں لیکن کن لوگوں سے خبر دار رہنا؟ امریکہ میں قید عافیہ صدیقی نے پیغام جاری کردیا،حیرت انگیزانکشافات

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

واشنگٹن(آئی این پی )امریکی جیل میں قید پاکستانی نژاد ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ہوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل نے جیل میں ملاقات کی جس دوران عافیہ نے وزیر اعظم عمران خان سے رہائی میں مدد کی اپیل کردی اور کہاکہ وہ قید سے باہر نکلنا چاہتی ہیں ۔ انہیں اغواء کرکے امریکہ لایا گیا ۔ ان کی سزا غیر قانونی ہے ۔ اس لئے وزیر اعظم عمران خان میری رہائی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو ہوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل نے کئی سالوں سے امریکہ میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی

اور وزیراعظم کے نام ایک خط ان کے حوالے کیا ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اس دوران ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپے دل کی بات کی اور وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ ان کی امریکی قید سے رہائی میں مدد کریں ۔ عافیہ صدیقی نے وزیراعظم کواپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان نے ماضی میں ان کی بہت مدد کی وہ ہمیشہ سے میرے ہیرو رہے ہیں ۔ عمران خان پر تنقید کرنے والوں کو اپنی تنقید بند کرنی چاہیے ۔ عافیہ صدیقی نے وزیر اعظم کو اپنے پیغام میں کہا کہ وہ قید سے باہر نکلنا چاہتی ہیں ۔ انہیں اغواء کرکے امریکہ لایا گیا ۔ ان کی سزا غیر قانونی ہے ۔ اس لئے وزیر اعظم عمران خان میری رہائی میں اپنا کردار ادا کریں اور مجھے رہا کروائیں ۔عافیہ صدیقی نے خط میں کہا ہے کہ عمران خان کو اپنے اردگرد موجود منافقین سے محتاط رہنا چاہیے’۔عافیہ صدیقی نے وزیر اعظم عمران خان کے مخالفین کو کہا کہ عمران خان پر تنقید کرنے والوں کو اپنی تنقید بند کر دینی چاہیے، انہوں نے ماضی میں غلطیاں کیں مگر اب وہ ویسے نہیں رہے اور اسلامی قوانین میں غلطیوں پر توبہ کرنے والے کی غلطیاں معاف کر دی جاتی ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں، جن پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئی تھیں۔

عافیہ صدیقی کی گمشدگی کے معاملے میں نیا موڑ اس وقت آیا، جب امریکا نے 5 سال بعد یعنی 2008 میں انہیں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا۔عدالتی دستاویزات میں دعوی کیا گیا تھا کہ عافیہ صدیقی کے پاس سے 2 کلو سوڈیم سائینائیڈ، کیمیائی ہتھیاروں کی دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد ہوئی تھیں، جن سے پتہ چلتا تھا کہ وہ امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی تھیں۔دوسری جانب جب عافیہ صدیقی سے امریکی فوجی اور ایف بی آئی افسران نے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے مبینہ طور پر ایک رائفل اٹھا کر ان پر فائرنگ کر دی لیکن جوابی فائرنگ میں وہ زخمی ہوگئیں۔بعدازاں عافیہ صدیقی کو امریکا منتقل کر دیا گیا، ان پر مقدمہ چلا اور 2010 میں ان پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کرنے کے بعد 86 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…