سانگلہ ہل (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے دیرینہ ساتھی چوہدری طارق محمود باجوہ نے مسلم لیگ ن کو خیر باد کہتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق سانگلہ ہل سے ن لیگ کے سابق ایم پی اے نے پارٹی سے 20سالہ وابستگی ختم کرتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت کا عندیہ دیدیا ہے۔ چوہدری طارق محمود باجوہ کی اس حوالے سے گزشتہ
روز پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین سے ملاقات بھی ہوئی ہے جس میں طے پایا ہے کہ وہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان آئندہ ہفتے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک بڑے اجتماع میں کرینگے۔ واضح رہے کہ نواز شریف کی جلاوطنی کے دوران چوہدری طارق محمود باجوہ نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2008میں ن لیگ کے ٹکٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 2013میں چوہدری طارق محمود باجوہ نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا۔ 2015میں حلقے کے ایم این اے اور وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر سے اختلافات پیدا ہوئے اور مسلم لیگ ن نے 2018کے الیکشن میں چوہدری طارق محمود باجوہ کے بجائے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ میاں اعجاز حسین بھٹی کو دیا جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی ۔ واضح رہے کہ نواز شریف کی جلاوطنی کے دوران چوہدری طارق محمود باجوہ نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2008میں ن لیگ کے ٹکٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 2013میں چوہدری طارق محمود باجوہ نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا۔ 2015میں حلقے کے ایم این اے اور وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر سے اختلافات پیدا ہوئے اور مسلم لیگ ن نے 2018کے الیکشن میں چوہدری طارق محمود باجوہ کے بجائے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ میاں اعجاز حسین بھٹی کو دیا جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی ۔تاہم اب چوہدری طارق محمود باجوہ نے مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں جانے کا فیصلہ کیاہے ان کا کہنا ہے کہ آئندہ متوقع بلدیاتی انتخابات اور آنے والے عام انتخاب کے لیے وہ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر اپنی سیاست کو بحال رکھیں گے ۔