اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں مولانا سمیع الحق اور ایس ایچ او تھانہ رنگ محل کاقتل دہشتگردی نہیں ، دونوں کو ذاتی دشمنی کی بنا پر قتل کیا گیا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز جے یو آئی (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو راولپنڈی کی
نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں ان کے گھر میں آرام کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا۔ ذرائع نے پولیس کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا سمیع الحق اپنے قاتلوں کو جانتے تھے اور وہ اس سے قبل بھی ان سے ملتے آتے رہے ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ روز مولانا سمیع الحق کی رسم قتل کے موقع پر ان کے بھائی انوار الحق اور صاحبزادے حامد الحق کودارالعلوم حقانیہ کا مہمتم اور نائب مہتمم مقرر کر دیا گیا ہے ۔ صاحبزادے حامد الحق کو جے یو آئی (س)کا قائمقام امیر بھی مقرر کیا گیا ہے۔ حامد الحق نے حکومت سے فی الفور اپنے والد کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں سے متعلق اندازہ ہو گیا ہے ، قتل کی کڑیاں افغانستان سے ملتی ہیں۔ حامد الحق نے جمعہ کو مولانا سمیع الحق کے قتل کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز مولانا سمیع الحق کی رسم قتل کے موقع پر ان کے بھائی انوار الحق اور صاحبزادے حامد الحق کودارالعلوم حقانیہ کا مہمتم اور نائب مہتمم مقرر کر دیا گیا ہے ۔ صاحبزادے حامد الحق کو جے یو آئی (س)کا قائمقام امیر بھی مقرر کیا گیا ہے۔ حامد الحق نے حکومت سے فی الفور اپنے والد کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں سے متعلق اندازہ ہو گیا ہے ، قتل کی کڑیاں افغانستان سے ملتی ہیں۔ حامد الحق نے جمعہ کو مولانا سمیع الحق کے قتل کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ رنگ محل کو گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔