ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

آسیہ بی بی کا مستقل،حکومت نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت ناموس رسالت سے متعلق قانون کا مکمل تحفظ کرے گی، وزیراعظم کی تقریر ریاست کی پالیسی ہے‘ وہی پانچ سال اور مزید پانچ سال بھی قائم رہے گی،آسیہ بی بی کا کیس عدالت میں ہے، حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، حکومت کا تعلق 295سی کے ساتھ ہے جس کا حکومت ہر ممکن طریقے سے دفاع کریگی۔

پیر کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ کے واقعات پر بہت سے سوالیہ نشانات ہیں، سابق وزیراعظم کی تشویش درست ہے، یہ ملک کے مستقبل اور ریاست کی بقاء کا معاملہ ہے، یہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، اس طرح کے واقعات کے مستقل سدباب کے لئے ایک جامع پالیسی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں حضور خاتم النبیینؐ کی عزت و ناموس کی بات آتی ہے تو اس سے جڑا کوئی بھی واقعہ ہر پاکستانی کے لئے بے انتہا اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ اس معاملے پر انسان جذباتی ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایک نامور بھارتی گلوکار کو اندرا گاندھی نے ایوارڈ کیلئے بلایا، ایوارڈ وصول کرنے سے پہلے اس نے کہا کہ میں رفیع نہیں، محمد رفیع ہوں، محمد کے بغیر میرے نام کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے سرکاری دورہ کے دوران مدینہ کی سرزمین پر جوتوں کے بغیر قدم رکھے اور حضورؐ سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسیہ بی بی کا کیس عدالت میں ہے، حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، حکومت کا تعلق 295سی کے ساتھ ہے، جس کا حکومت ہر ممکن طریقے سے دفاع کرے گی۔ ہمارے پاس دو ہی راستے تھے‘ ایک طاقت کا استعمال تھا مگر اپوزیشن کا بھی مطالبہ تھا کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔

اس لئے ہم نے تین دن اور تین راتوں میں معاہدہ کیا جو کامیاب ہوا۔ وزیراعظم نے جو تقریر کی ہے وہ ریاست کی پالیسی ہے۔ وہی پانچ سال اور مزید پانچ سال بھی قائم رہے گی۔ ہماری انتظامیہ اور حکومت پوری طرح اس معاملے پر چوکس اور تیار تھی۔ وزیراعظم کی خواہش تھی کہ اس مسئلے کو پرامن انداز میں حل کیا جائے۔ ہم نے کھلے اور کشادہ دل کے ساتھ اس معاملے کو تکمیل تک پہنچایا۔ نظرثانی کی اپیل ان کا حق تھا۔ اس میں ہم نے انہیں یقین دلایا تھا کہ حکومت مزاحم نہیں ہوگی۔ انہوں نے معاہدے کی دیگر تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اندھیرے کا معاہدہ نہیں تھا بلکہ ہم اس معاہدے کے روشن کے گواہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…