اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

جلسوں میں احادیث اور آیات سنانے والے تحریک انصاف کے اہم رہنما کے کرتوت منظر عام پر، کیا حرکتیں کرتے رہے؟ افسوسناک انکشافات

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی و کالم نگار ہارون الرشید  اپنے کالم مائل بہ خودکشی میں لکھتے ہیں کہ ایک مذہبی لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے جو کیا سو کیا۔ دوسرے مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی‘ بظاہر اس کی حریف مذہبی جماعتیں‘ اس کی ہمنوا کیسے ہو گئیں۔ سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق اس کی حمایت میں کیوں آ کھڑے ہوئے؟ اسلامی جمعیت طلبہ کیوں سڑکیں بند کرنے لگی۔

ان میں سے بعض نے سرکارؐ کا وہ فرمان ضرور سنا ہوگا‘ راستے بند کرنے کی جو ممانعت کرتا ہے۔ رازداری میں پوچھئے تو ممکن ہے کہ وہ اسے گم کردہ راہ قرار دیں۔ پھر کیوں؟ پھر کیوں؟ کیایہ عشقِ رسولؐ کی کرامت تھی کہ اپنی زندگیاں انہوں نے خطرے میں ڈال دیں؟ کیا یہ غلبے کی قدیم انسانی جبلت ہے؟ کیا یہ بلیک میلنگ کا راستہ نہیں۔ کیا وہ یہ جتلانے کے آرزومند تھے کہ انہیں اگر نظر انداز کیا جائے گا۔ ان سوالوں کے جواب مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ ادراک اور علم کی سطح سے متعلق ہے۔ اندازِ فکر کی بات ہے۔ یہ تو مگر آشکار ہے کہ ان میں سے بہت سے‘ اللہ اور اس کے رسولؐ کا نام کاروبارِ دنیا کے لئے برتنے کے خوگر ہیں۔بہاولپور کے جلسہ عام میں‘ جماعت اسلامی سے تحریک انصاف کا رخ کرنے والا لیڈر‘ احادیث سنا رہا تھا‘ آیات سنا رہا تھا۔ عمران خان نے برا سا منہ بنایا اور کہا ”مذہب کا استعمال‘‘۔ بعد ازاں اس آدمی کے بارے میں کہا گیا کہ اس نے ٹکٹیں بیچیں اور لاکھوں کمائے۔ وہ اپنی پارٹی کے لبرل اور سیکولر لیڈروں سے مختلف ثابت نہ ہوا۔ اگر نماز‘ روزہ‘ تلاوت اور سیرتؐ کا مطالعہ بھی ایک آدمی کو رزقِ حرام سے نہیں ر وکتا تو اس کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے؟ کیا رحمۃ اللعالمین کے اس ارشاد کا انطباق‘ اس پہ نہ ہوگا: بدترین لوگ وہ ہیں‘ دنیا کے لیے جو دین کو بیچ دیتے ہیں۔حالیہ دھرنے پر معروف صحافی نے لکھا کہ زعم تقویٰ اور خبطِ عظمت کی کوئی حد ہے کہ اپنے سوا‘ سب کو آدمی گنہگار بلکہ جرائم پیشہ گردانے۔ اپنے اور اپنے حامیوں کے سوا۔ بغاوت کا اعلان کرے۔ ججوں اور جنرلوں کو غیر ملکیوں کا مہرہ قرار دے۔ تحقیق کے بغیر محض شک و شبہ کی بنا پر۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…