منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جلسوں میں احادیث اور آیات سنانے والے تحریک انصاف کے اہم رہنما کے کرتوت منظر عام پر، کیا حرکتیں کرتے رہے؟ افسوسناک انکشافات

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی و کالم نگار ہارون الرشید  اپنے کالم مائل بہ خودکشی میں لکھتے ہیں کہ ایک مذہبی لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے جو کیا سو کیا۔ دوسرے مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی‘ بظاہر اس کی حریف مذہبی جماعتیں‘ اس کی ہمنوا کیسے ہو گئیں۔ سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق اس کی حمایت میں کیوں آ کھڑے ہوئے؟ اسلامی جمعیت طلبہ کیوں سڑکیں بند کرنے لگی۔

ان میں سے بعض نے سرکارؐ کا وہ فرمان ضرور سنا ہوگا‘ راستے بند کرنے کی جو ممانعت کرتا ہے۔ رازداری میں پوچھئے تو ممکن ہے کہ وہ اسے گم کردہ راہ قرار دیں۔ پھر کیوں؟ پھر کیوں؟ کیایہ عشقِ رسولؐ کی کرامت تھی کہ اپنی زندگیاں انہوں نے خطرے میں ڈال دیں؟ کیا یہ غلبے کی قدیم انسانی جبلت ہے؟ کیا یہ بلیک میلنگ کا راستہ نہیں۔ کیا وہ یہ جتلانے کے آرزومند تھے کہ انہیں اگر نظر انداز کیا جائے گا۔ ان سوالوں کے جواب مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ ادراک اور علم کی سطح سے متعلق ہے۔ اندازِ فکر کی بات ہے۔ یہ تو مگر آشکار ہے کہ ان میں سے بہت سے‘ اللہ اور اس کے رسولؐ کا نام کاروبارِ دنیا کے لئے برتنے کے خوگر ہیں۔بہاولپور کے جلسہ عام میں‘ جماعت اسلامی سے تحریک انصاف کا رخ کرنے والا لیڈر‘ احادیث سنا رہا تھا‘ آیات سنا رہا تھا۔ عمران خان نے برا سا منہ بنایا اور کہا ”مذہب کا استعمال‘‘۔ بعد ازاں اس آدمی کے بارے میں کہا گیا کہ اس نے ٹکٹیں بیچیں اور لاکھوں کمائے۔ وہ اپنی پارٹی کے لبرل اور سیکولر لیڈروں سے مختلف ثابت نہ ہوا۔ اگر نماز‘ روزہ‘ تلاوت اور سیرتؐ کا مطالعہ بھی ایک آدمی کو رزقِ حرام سے نہیں ر وکتا تو اس کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے؟ کیا رحمۃ اللعالمین کے اس ارشاد کا انطباق‘ اس پہ نہ ہوگا: بدترین لوگ وہ ہیں‘ دنیا کے لیے جو دین کو بیچ دیتے ہیں۔حالیہ دھرنے پر معروف صحافی نے لکھا کہ زعم تقویٰ اور خبطِ عظمت کی کوئی حد ہے کہ اپنے سوا‘ سب کو آدمی گنہگار بلکہ جرائم پیشہ گردانے۔ اپنے اور اپنے حامیوں کے سوا۔ بغاوت کا اعلان کرے۔ ججوں اور جنرلوں کو غیر ملکیوں کا مہرہ قرار دے۔ تحقیق کے بغیر محض شک و شبہ کی بنا پر۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…