ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

قتل کے ذمہ دار کون ہیں؟مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے بتادیا،حکومت سے کارروائی کا مطالبہ

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے کہا ہے کہ اندازہ ہوگیا ہے کہ کونسی طاقتیں مولانا کے قتل کے پیچھے ہیں،واقعہ کی کڑیاں افغانستان سے ملتی ہیں۔مولانا سمیع الحق کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے،مولانا حامد الحق نے جمعے کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ۔ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماء اسلام (س) کے مرکزی قائدین کے

ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ وقت نے ثابت کردیا کہ مولانا سمیع الحق کے قول و فعل میں تضاد نہیں،مولانا فضل الرحمان، مولانا عبدالغفور حیدری پر بھی قاتلانہ حملے ہوئے،دشمن اور نظام ہمیں کمزور نہ سمجھے،مولانا کے قتل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو پاکستان میں امن تباہ کرنا چاہتے ہیں،حامد الحق کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے اورقاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،مولانا حامد الحق نے مطالبہ کیا کہ مولانا سمیع الحق کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ بند کیا جائے،چاہتے تو عمران خان کی حکومت دو دن میں گرا سکتے تھے لیکن جمہوریت کی عزت کرتے ہیں۔ مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق واقعہ کی تحقیقات میں پیش رفت کا انتظار ہوگا،تحقیقات میں کوتاہی ہوئی تو مذہبی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس میں اپنا فیصلہ واضح کرینگے،مولانا سمیع الحق کو سینے پر چھریاں ماری گئیں،پْشت پر کوئی نشان نہیں،جو قوتیں قاتلانہ حملے میں ملوث ہیں ہم ڈھونڈ نکالینگے،مولانا حامد الحق نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا بدلہ لینگے چاہے وہ افغانستان یا امریکہ میں ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…