سپیکر قومی اسمبلی اور پرویز خٹک تعزیت کیلئے جامعہ حقانیہ پہنچے تو وہاں کیا نعرہ لگ گیا کہ فوراً ہی وہاں سے نکلنے پر مجبور ہو گئے

5  ‬‮نومبر‬‮  2018

نوشہرہ، پشاور (نیوز ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، پرویز خٹک، عمر ایوب مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد اظہار تعزیت کے لیے اکوڑہ خٹک جامعہ حقانیہ گئے مگر وہاں نعرہ بازی کا آغاز ہو گیا جس کی وجہ سے سپیکر قومی اسمبلی اپنی بات مکمل نہ کر سکے اور دعا کرنے کے فوراً بعد ہی وہاں سے چلے گئے۔ واضح رہے کہ جب سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے خطاب کا آغاز کیا تو وہاں موجود مدرسہ کے طلبہ نے نعرے بازی

شروع کر دی، طلبہ نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ قائد تیرے خون سے انقلاب آئیگا، گستاخ کو پھانسی دو۔ ان نعروں پر انتظامیہ نے طلبہ کو خاموش کرانے کی کوشش کی لیکن نعروں کا سلسلہ رک نہ سکا، اس وجہ سے اسد قیصر خطاب نہ کر سکے اور فاتحہ خوانی کے بعد وہاں سے چلے گئے۔ باہر موجود میڈیا سے بھی انہوں نے کوئی گفتگو نہ کی اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت وفاقی وزراء اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر چلے گئے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…