لاہور (این این آئی) صوبائی وزیرا طلاعات فیاض الحسن چوہا ن نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں اس بات کا عزم ظاہر کیا تھا کہ اس دھرنے میں حکومت اپنی رٹ منوائے گی اور آج پوری دنیا نے دیکھ لیا حکومت نے کس طرح سو فیصد تدبر اور دانشمندی کے ساتھ اپنی رٹ منوائی اور جو لوگ سرعام ججوں کو گالیاں اور دھمکیاں دے رہے تھے ہم نے انہیں واپس انہی جج صاحبان کے پاس بھیجا کہ جائیں اور ان جج صاحبان کے سامنے پیش ہوں،
یہ حکومت کی کامیابی نہیں تو اور کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کچھ لوگوں کی خواہش تھی کہ سانحہ لال مسجد اور فیض آباد دھرنے کی تاریخ دوہرائی جاتی۔ اسی طرح آٹھ بے گناہوں کاخون بہایا جاتا۔ ماڈل ٹان کی طرح 14 معصوموں کو شہید کیا جاتا مگر اللہ کے فضل و کرم سے ایسا کچھ نہیں ہوا اور حکومت نے اپنی دانشمندی اور حکمت عملی کے ساتھ معاملہ کو خوش اسلوبی سے نمٹایا۔ فیاض الحسن چوہان نے مذید کہا کہ گزشتہ سال فیض آباد دھرنہ میں سا نقل حکومت نے 24 روز تک کچھ بھی نہیں کیا بلکہ فوج نے عدالت کے حکم پر مداخلت کرکے معاملہ کو نمٹایا تھا جبکہ اس بار عوامی حکومت نے دانشمندی اور کمال تدبر کے ساتھ صرف تین دن میں اپنی رٹ کے مطابق کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ھونے دیا۔ اور پاکستانی قوم کو اس کرب اور تکلیف سے بنا کسی قتل و غارت کے محض تین دن میں نجات دلائی۔ فیاض الحسن چوہا ن نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں اس بات کا عزم ظاہر کیا تھا کہ اس دھرنے میں حکومت اپنی رٹ منوائے گی اور آج پوری دنیا نے دیکھ لیا حکومت نے کس طرح سو فیصد تدبر اور دانشمندی کے ساتھ اپنی رٹ منوائی اور جو لوگ سرعام ججوں کو گالیاں اور دھمکیاں دے رہے تھے ہم نے انہیں واپس انہی جج صاحبان کے پاس بھیجا کہ جائیں اور ان جج صاحبان کے سامنے پیش ہوں،یہ حکومت کی کامیابی نہیں تو اور کیا ہے۔