بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

نیب کی کارکردگی جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں کیسی رہی؟کتنے ملزم گرفتارہوئے اور کتنی رقم وصول کی گئی؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو ( نیب) کے موجودہ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ولولہ انگیز قیادت میں نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی اور انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے نیب ایک متحرک اور اچھی شہرت کا حامل ادارہ بن گیا ہے۔ پلڈاٹ‘ مشعال پاکستان، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور ورلڈ اکنامک فورم سیمت معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں نے اپنی رپورٹس میں نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

نیب کو 44315 شکایات موصول ہوئیں ۔ 1713 شکایات کی جانچ پڑتال‘ 877 انکوائریوں اور 227 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے 503 ملزموں کو گرفتار کیا ہے اور بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 2580 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں‘ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران قانون کے مطابق بدعنوانی کے 440 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں‘ آج1210کرپشن کے ریفرنسز مختلف احتساب کے عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے کئی ایگزیکٹو بورڈز کے اجلاس ہوئے جس میں مختلف اہم فیصلے کئے گئے۔ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔ انسداد بدعنوانی کا سب سے بڑی ادارہ ہونے کے ناطے نیب آج سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کی پلڈاٹ‘ مشعال سمیت معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں نے تعریف کی ہے۔ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح تقریباً 77 فیصد ہے۔ نیب واحد ادارہ ہے جس کے مقدمات میں سزا کی شرح مثالی ہے۔ یہ کامیابی نیب کی موثر انسداد بدعنوانی حکمت عملی کے باعث ہوئی ہے۔ نیب بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کے لئے معاشرے کے تمام طبقوں بالخصوص نوجوانوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔

نیب نے ملک بھر کے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں۔ نیب کی شعور اجاگر کرنے کی کوششوں کے باعث اب بدعنوانی کا خاتمہ قوم کی آواز بن چکا ہے۔ نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں پاکستان کو کرپشن فری بنانے اور عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ نیب کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں اور نیب کے افسران ریاست کے ملازم ہیں۔ ان کی پہلی اور آحری وابستگی ملک کے ساتھ ہے۔ نیب کی محنت شاقہ کی بدولت اور موصولہ فیڈ بیک کی روشنی میں پاکستان کے عوام نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ولولہ انگیز قیادت میں نیب کی موجودہ انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو عام میں پزیرآئی حاصل ہو رہی ہے۔ چیئرمین نیب ایک با عمل شخص ہیں اور بد عنوان عناصر کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق پکڑنے کے لئے پر عزم ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…