اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو ( نیب) کے موجودہ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ولولہ انگیز قیادت میں نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی اور انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے نیب ایک متحرک اور اچھی شہرت کا حامل ادارہ بن گیا ہے۔ پلڈاٹ‘ مشعال پاکستان، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور ورلڈ اکنامک فورم سیمت معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں نے اپنی رپورٹس میں نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔
نیب کو 44315 شکایات موصول ہوئیں ۔ 1713 شکایات کی جانچ پڑتال‘ 877 انکوائریوں اور 227 انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے 503 ملزموں کو گرفتار کیا ہے اور بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 2580 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں‘ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران قانون کے مطابق بدعنوانی کے 440 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں‘ آج1210کرپشن کے ریفرنسز مختلف احتساب کے عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے کئی ایگزیکٹو بورڈز کے اجلاس ہوئے جس میں مختلف اہم فیصلے کئے گئے۔ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔ انسداد بدعنوانی کا سب سے بڑی ادارہ ہونے کے ناطے نیب آج سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کی پلڈاٹ‘ مشعال سمیت معتبر بین الاقوامی اور قومی اداروں نے تعریف کی ہے۔ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح تقریباً 77 فیصد ہے۔ نیب واحد ادارہ ہے جس کے مقدمات میں سزا کی شرح مثالی ہے۔ یہ کامیابی نیب کی موثر انسداد بدعنوانی حکمت عملی کے باعث ہوئی ہے۔ نیب بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کے لئے معاشرے کے تمام طبقوں بالخصوص نوجوانوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔
نیب نے ملک بھر کے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں۔ نیب کی شعور اجاگر کرنے کی کوششوں کے باعث اب بدعنوانی کا خاتمہ قوم کی آواز بن چکا ہے۔ نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں پاکستان کو کرپشن فری بنانے اور عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ نیب کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں اور نیب کے افسران ریاست کے ملازم ہیں۔ ان کی پہلی اور آحری وابستگی ملک کے ساتھ ہے۔ نیب کی محنت شاقہ کی بدولت اور موصولہ فیڈ بیک کی روشنی میں پاکستان کے عوام نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ولولہ انگیز قیادت میں نیب کی موجودہ انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو عام میں پزیرآئی حاصل ہو رہی ہے۔ چیئرمین نیب ایک با عمل شخص ہیں اور بد عنوان عناصر کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق پکڑنے کے لئے پر عزم ہیں۔