کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان نیا اسٹریٹیجک معاہدہ ہوا ہے جو نہایت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کو بہت سے چینلنجز کا سامنا ہے کراچی کے صاف پانی کا مسئلہ جلد حل کرلیا جائے گا یو اے ای سے اس سلسلے میں بات چیت ہور رہی ہے، سندھ میں غنڈہ گردی کا راج ہے ہمیں گورنر راج لگانے کی ضرورت نہیں ،
صوبائی حکومت جواب دے وفاق کی جانب سے اسے 75ہزار کروڑ روپے دیئے گئے وہ کہاں گئے،جن وعدوں کی بنیاد پر ہم منتخب ہوکر آئے ہیں انھیں پورا کرنا شروع کردیا ہے،یہ تاثر غلط ہے حکومت نے دھرنا دینے والوں کے سامنے گھوٹنے ٹیک دیئے جو لوگ املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں انھیں نہیں چھوڑا جائے گا،مذہب کے نام پر جو کچھ کیا گیا وہ بغاوت کے زمرے میں آتا ہے حکمت عملی کے تحت ہم نے دھرنے کے معاملے کو نمٹایا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کے روز انصاف ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس وموقع پر ان کے ہمرا خرم شیر زمان، اشرف قریشی، اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ چین اور پاکستان نئے اسٹریٹیجک دور میں داخل ہوگئے ہیں چین اور پاکستان کے درمیان نیا ہونے والا معاہدہ نہایت اہمیت کا حامل ہے چین ہمیشہ سے پاکستان کو بہت اچھا دوست رہا ہے اور پاکستان کے ساتھ کندھا سے کندھا ملا کر چلا ہے جلد چین کے تعاون سے پاکستان اپنا پہلا خلاباز خلا میں بھیج رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو بہت سے بڑے چینلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کا اندازہ حکومت سے باہر بیٹھے لوگوں کو نہیں ہوسکتا جو کچھ حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں انھوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے نقصان کا اندیشہ تھا جو لوگ آج ہم پر اس حوالے سے تنقید کر رہے ہیں کہ ہم نے طاقت کا استعمال کیوں نہیں کیا کل وہ ہی لوگ یہ کہہ رہے ہوتے حکومت طاقت کا استعمال کیوں کیا۔
پاکستان آئین کے طابع ہے جبکہ آئین قرآن و سنت کے طابع ہے احتجاج مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی نہ کیا جانا اسے حکومت کی کمزوری نہ سمجھا جائے یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت نے احتجاجی مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے جن لوگوں فوج، اور عدلیہ کے خلاف باتیں کیں اور املاک کو نقصان پہنچایا اسے کسی صوررت میں بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے حکومت نے حکمت عملی کے تحت مظاہرین سے معاملات طے کئے۔
احتجاجی مظاہرین نے جو کچھ کیا وہ بغاوت کے زمرے میں آتا ہے اس سے آئین و قانون اور پاکستانی عوام کی توھین ہوئی ہے اب انھیں معاف کرنا مشکل امر ہوگا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ میں کراچی کے آج کے دورے میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے پارلیمینٹرین سے ملاقات کی ہے انھوں نے سندھ حکومت کی شکایت ہے کہ وہ ان کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے ، غنڈہ گردی اور لسانی سیاست ہمیشہ سے پی پی کی روایت رہی ہے ،
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ میں غنڈہ راج ہے 60 اور 70کی دہائی سے سندھ لسانی سیاست کی لپیٹ میں رہا ہے اس کا کریڈٹ پاکستان تحریک انصاف کو جاتا ہے کہ اس نے آکر سندھ سے لسانی سیاست کا خاتمہ کیا اور سندھ کے لوگوں کو قومی دھارے میں لیکر آئے ہیں 2018کے عام انتخابات میں سندھ خصوصا کراچی کے عوام نے تحریک انصاف کو بہت اچھا رسپانس دیا ہے ہم پر یہاں کے لوگوں نے بھرپور طریقے سے اعتماد کیا ہے ہم اس
اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گیا آئندہ کے عام انتخابات میں ہم سندھ سے دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے کی ضرورت نہیں ہے سندھ کے عوام میں پہلے ہی تحریک انصاف بہت مقبول ہے۔ ہم نے یہاں سے منفی سیاست کا جنازہ نکال دیا ہے اس ہی ہم نے خیبر پختونخوا سے بھی قوم پرستی کی سیاست کا خاتمہ کیا ہے جے یو آئی نے وہاں مذہب کا لبادہ اوڑھ رکھا تھا
اسے بھی ہم نے ختم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ پیپلز پارٹی بھٹو کی پیپلز پارٹی نہیں ہے بھٹو کی پارٹی اور موجودہ پیپلز پارٹی میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہم جب بھی پارلیمنٹ میں کرپشن کے حوالے سے بات کرتے ہیں خورشید شاہ ناراض ہوجاتے ہیں اوروہ پارلیمنٹ سے باہر چلے جاتے ہیں یہ تو چور کی داڑھی میں تنکا والی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے ہم کراچی کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں
میں نے اس سلسلے میں آج گورنر سندھ سے بھی ملاقات کی ہے۔کراچی میں صاف پانی کے مسئلہ کو جلد حل کرلیا جائے گا اس سلسلے میں حکومت کی یو اے ای سے بات چیت چل رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پچھلے دس سالو ں کے دوران سندھ کو 75ہزار کروڑ کی رقم دی گئی سندھ حکومت جواب دے یہ پیسے کہاں گئے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کی پولیس کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے ہم اگر کوئی بات کرتے ہیں تو اسے صوبائی خود مختاری میں مداخلت قرار دے دیا جاتا ہے۔
وفاقی حکومت سندھ حکومت کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے اگر وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ عدم تعاون کرے تو سندھ حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔ لیکن سندھ کے حکمرانوں کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنی ذمے داریوں کو پہنچانیں۔انھوں نے کہا کہ احتساب کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مقدمات کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا نہ ہی انھیں کوئی این آر او دیا جائے گا۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر احتجاج کرنے والوں کی اخلاقیات کو یہ حال ہے کہ ایک پانچ سالہ بچے سے کیلے چھین لئے۔
رکشے ٹیکسی جلائے گئے۔ کاروں میں بیٹھی خواتین کو تنگ کیا گیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف جن نے جن وعدوں کی بنیاد پر الیکشن لڑا تھا ان وعدوں کو پورا کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ ہم نے وعدے جو کئے تھے وہ یہ تھے کہ ملک کی دولت کو لوٹنے والوں کا احتساب کیا جائے گا۔ احتساب کیا جارہا ہے۔ ملک کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنایا جائے گا اور ملک اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے گا اس کے لئے کام شروع کردیا گیا ہے۔ نوجوانوں کے مسائل حل کئے جائیں گے،اور بلدیاتی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے گا۔ ان سب تیزی کے ساتھ کام شروع کردیا گیا ہے