جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

خاندان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے، آسیہ بی بی کے شوہر نےکن تین بڑے ممالک سے سیاسی پناہ کی درخواست کر دی ؟

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)سپریم کورٹ سے توہین رسالت کے جرم میں بری ہونے والی آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے پناہ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حکومت کے تحریک لبیک سے معاہدے کے بعد ان کے خاندان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک ویڈیو پیغام میں عاشق مسیح نے کہا ہے کہ انھیں اپنے خاندان کی سلامتی کے بارے میں تشویش ہے۔میں برطانیہ کے وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہماری مدد کریں ۔انھوں نے برطانیہ کے علاوہ امریکہ اور کینیڈا سے بھی مدد مانگی ہے۔اس سے پہلے عاشق مسیح نے جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کو انٹرویو میں بتایا ک آسیہ بی بی بی کی بریت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کو رکوانے کے لیے حکومت اور تحریک لبیک کے مابین معاہدے کے بعد وہ اور ان کا خاندان خوفزدہ ہے۔عاشق مسیح نے مزید کہا کہ معاہدے سے ان میں خوف کی لہر دوڑ گئی اور ایسی نظیر قائم کرنا غلط ہے۔ موجودہ صورتحال ہمارے لیے بہت خطرناک ہے۔ ہماری کوئی سکیورٹی نہیں اور ہم یہاں چھپ کر بیٹھے ہیں اور بار بار اپنا ٹھکانہ تبدیل کر رہے ہیں۔آسیہ بی بی کے وکیل کا ملک چھوڑنے کا فیصلہ ،نجی ٹی وی کے مطابق آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کا کہنا ہے کہ میری زندگی کو خطرہ ہے اس لیے میں نے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سیف الملوک کا کہنا ہے کہ اگر آرمی انہیں سیکورٹی فراہم کرے تو وہ آسیہ بی بی کیس کے خلاف دائر کی گئی نظر ثانی کی اپیل میں پاکستان واپس آئیں گے اور آسیہ بی بی کی نمائندگی کریں گے۔آسیہ بی بی کے وکیل کا مزید کہنا ہے کہ میرے اہل خانہ کی جان کو بھی شدید خطرات ہیں اس لیے وفاقی حکومت انہیں سیکورٹی فراہم کرے۔

دریں اثناء یورپ روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے 62 سالہ وکیل کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں میرا پاکستان میں رہنا نا ممکن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے آسیہ بی بی کے لیے مزید قانونی جنگ لڑنی ہے اور ایسے میں ان کا زندہ رہنا بہت ضروری ہے۔جب سیف الملوک سے مذہبی جماعتوں کے شور شرابے کے بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ یہ حالات بدقسمت ضرور ہیں لیکن غیر متوقع نہیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں دکھ کی بات ہماری حکومت کا ردِ عمل ہے جو ملک کی سب سے بڑی عدالت کے حکم کی تعمیل میں ناکام ہوئی، تاہم انصاف کے لیے جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔آسیہ بی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ قید میں رہیں یا پھر زندگی کو لاحق خطرات میں آزاد رہیں، ان کی زندگی اپیل کا فیصلہ آنے تک ایک جیسی ہی رہے گی۔خیال رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے 8 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ 31 اکتوبر کو سناتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر آسیہ بی بی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…