راولپنڈی (آئی این پی ) جمعیت علما اسلام(س ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کے قتل میں ایک سے زائد افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق مولانا سمیع الحق کا قتل نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع گھر کی بالائی منزل پر ہوا ۔ پولیس حکام کے مطابق مولانا کا فون،عینک اور دیگر شواہد اکٹھے کرلئے گئے ہیں،
قاتل نے ان کے چہرے اور سینے پر خنجر سے وار کئے۔پولیس حکام کے مطابق مولانا کے ساتھ ایک دیرینہ معتمد خاص رہتے تھے جو قتل کے وقت مارکیٹ گئے ہوئے تھے۔مولانا کی رہائشگاہ پر سی سی ٹی وی کیمرے نہیں،تفتیش کے لئے ہاؤسنگ سوسائٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لی جائیگی۔یاد رہے کہ جمعیت علما اسلام(س)کے سربراہ اور ممتاز عالم دین مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں شہید ہوئے، ان کی عمر 80 برس سے زائد تھی اور وہ 1988 سے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے مہتم تھے۔مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق کے مطابق ان کے والد پر روالپنڈی میں ان کے گھر کے اندر حملہ کرکے شہید کیا گیا۔مولانا عصر کے بعد گھر پر آرام کر رہے تھے،ڈرائیور اور گن مین باہر گئے ہوئے تھے،حملہ آور چپکے سے ان کے کمرے میں داخل ہوئے اور ان پر چھرے سے وار کئے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ ڈرائیور اور گن مین گھر واپس آئے تو انہوں نے دیکھا کہ مولانا سمیع الحق خون میں لت پت پڑے تھے اور ان کی سانسیں چل رہی تھیں،انہیں اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں دم توڑ گئے۔ جمعیت علما اسلام(س ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کے قتل میں ایک سے زائد افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق مولانا سمیع الحق کا قتل نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع گھر کی بالائی منزل پر ہوا ۔