’’نئے پاکستان کی تبدیلی نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں ‘‘ جانئے پی ٹی آئی حکومت کے وہ دو اقدامات جنہوں نےمہنگائی کو4سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا، ادارہ شماریات نے تازہ اعداد وشمار جاری کر دئیے

3  ‬‮نومبر‬‮  2018

کراچی(نیوز ڈیسک)ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا تسلسل جاری ، جس کے بعد مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ جبکہ کم آمدنی والے طبقہ کے لئے 0.21 فیصد کی ریکارڈ کی گئیہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق 2 نومبر کو اختتام پذیر ہونے

والے ہفتے کے دوران کمبائنڈ گروپ کیلئے ایس پی آئی 238.98 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو اس سے پچھلے ہفتے 227.53 پوائنٹس تھا۔ گزشتہ سال کے اسی ہفتے کے مقابلے میں کمبائنڈ گروپ کے لئے ایس پی آئی میں 5.03فیصد اضافہ ہواہے ۔ ہفتہ وار افراط زر کا تعین 17 شہری مراکز میں 53 اشیائے ضروریہ کی بنیاد پر کیا گیا ہے ۔اسی طرح ملک میں کم آمدنی والے طبقہ کے لئے افراط زر کی شرح 0.21 فیصد کم رہی، اوسطا 8 ہزار روپے ماہانہ تک کی آمدنی والے طبقہ کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ(ایس پی آئی)218.86 پوائنٹس رہا جو اس سے پچھلے ہفتے 219.33 پوائنٹس تھا۔ اس کے علاوہ 8001 روپے سے 12000 روپے ، 12001 روپے سے 18000 روپے، 18001 روپے سے 35000 روپے اور اس سے زائد ماہانہ آمدنی کے حامل مختلف گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 0.13فیصد، 0.04 فیصد کمی اور 0.12 فیصد اور 0.54 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بیوروشماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح 7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح 5.12 فیصد تھی۔ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے

کے باعث بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا۔خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر رپورٹ جاری کی تھی جس میں مہنگائی میں اضافہ، شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارے اور جاری کھاتوں میں اضافہ کی پیشگوئی کی گئی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور اضافے کی شرح ساڑھے 7 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…