اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے نا صرف خفیہ شادی کی بلکہ خود ہی نکاح خواں بن کر اپنا نکاح پڑھایا، باورچی اور ڈرائیور کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ ایک خاتون کی درخواست پر نکاح سے متعلق سوالات کئے گئے، اسحاق ڈار کے حساس ادارے پر لگائے گئے الزام غلط ثابت ، قومی اخبار کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک انٹرویو میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع کے خواہشمند تھے اور اس مقصد کیلئے میرے باورچی اور ڈرائیور کو اغوا کیا گیا۔ اس حوالے سے قومی اخبار نے معاملے پر سینئر تجزیہ کار محسن بیگ کے انکشافات شائع کئے ہیں جن میں محسن بیگ کا کہنا ہے کہ اتنی منافقت اور جھوٹ نہیں بولنا چاہئے کہ میرے دو ملازمین کو اغوا کیا گیا کیونکہ آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع چاہئے تھی۔ آپ خود سوچیں کہ ایک ڈرائیور اور باورچی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں بھلا کیسے اضافہ کر سکتے ہیں؟ اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے نا صرف خفیہ شادی کی بلکہ خود ہی اپنا نکاح بھی پڑھایا جس کے گواہ ان کے باورچی اور ڈرائیور تھے۔ اس نکاح کے بعد اسحاق ڈار سے تعلق رکھنے والی ایک با اثر خاتون نے ماروی میمن کے پیچھے آئی بی کو لگا دیا۔ ماروی میمن مجبوراََ مدد کیلئے آئی ایس آئی کے پاس گئیں اور کہا کہ مجھے مدد چاہئے جس پر انہیں کہا گیا کہ اس بات کی تصدیق کیلئے ثبوت پیش کریں کیونکہ آپ اسحاق ڈار سے شادی کا دعویٰ کر رہی ہیں جس پر ماروی میمن نے بتایا کہ اس نکاح کے گواہ باورچی اور ڈرائیور ہیں۔ ماروری میمن کی جانب سے پیش کئے گئے حوالوں کے حوالے سے صرف اسحاق ڈار کے باورچی اور ڈرائیور سے شادی سے متعلق سوالات کئے گئے
نہ کہ انہیں اغوا کیا گیا ۔ سوال شادی سے متعلق ہی تھے تاکہ مدد طلب کرنیوالی ماروری میمن کی داد رسی کی جا سکے۔ بعد میں ماروی میمن نے جب اپناحق مانگا تو اسحاق ڈارشادی سے ہی مکر گئے اور تردید کر دی حالانکہ اس نکاح کو دوسال گزر چکے تھے۔ بعد میں کہہ دیا گیا کہ چونکہ گواہ دور بیٹھے تھے اور انہوں نے کچھ سنا ہی نہیں تھا اس لئے یہ نکاح جائز نہیں تھا۔