پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مولانا سمیع الحق جمعہ کی نماز کے بعد گھر سے نکلے لیکن پھر فوراً ہی واپس کیوں گئے؟ تینوں گارڈ بشمول ڈرائیور اور ذاتی ملازم قتل کے وقت کہاں اورکیوں غائب ہوگئے؟، تحقیقاتی اداروں کی تفتیش ،چونکادینے والے انکشافات

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) مولانا سمیع الحق گزشتہ روز نوشہرہ سے راولپنڈی تشریف لائے تھے اور جمعہ کی نماز کے بعد وہ ایک اور جلسے میں شرکت کیلئے گھر سے نکلے لیکن سڑکیں اور راستے بند ہونے کی وجہ سے وہ واپس گھر چلے گئے اور عصر سے مغرب کے درمیان ان پر چھرے سے نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔ مولانا سمیع الحق کے ساتھ تین گارڈ ایک ڈرائیور اور گھریلو ملازم تھا لیکن تحقیقاتی ادارے اس پہلو پر غور کررہے ہیں کہ

تینوں گارڈ بشمول ڈرائیور اور ذاتی ملازم کے عین اس وقت گھرسے کیوں غائب ہوگئے جبکہ مولانا سمیع الحق گھر پر اکیلے تھے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق کے ساتھ موجود پانچوں افراد کا وقوعہ کے وقت گھر سے غائب ہونا ایک اہم کڑی ہے تاہم فی الحال ضروری شواہد اکٹھے کرکے تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی۔ دریں اثناء مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور مختلف طاقتوں کی جانب سے والد کو خطرہ تھا کیوں کہ والد صاحب افغانستان کو امریکا کے تسلط سے آزاد کرانا چاہتے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ والد صاحب کو افغان حکومت اور مختلف طاقتوں کی جانب سے خطرہ تھا، کیوں کہ وہ افغانستان کو امریکا کے تسلط سے آزاد کرانا چاہتے تھے، جب کہ ہمیں ملکی خفیہ اداروں نے بھی کئی بار بتایا تھا کہ مولانا سمیع الحق بین الاقوامی خفیہ اداروں کے ہدف پر ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو دھمکیوں کے حوالے سے آگاہکردیا تھا، جب کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک میں بھی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی تاہم مولانا صاحب سیکیورٹی کو پسند نہیں کرتے تھے اس لیے سفر میں ان کے ساتھ دوستوں کے علاوہ کوئی سیکیورٹی اہلکار نہیں ہوتا تھا۔مولانا حامد الحق نے مزید کہا کہ ایسی قوتیں جو ملک میں اسلام کا غلبہ نہیں چاہتیں، جو جہاد مخالف ہیں، جو مدرسوں اور خانقاہوں کی مخالفت کرتے ہیں وہی طاقتیں اس قتل میں ملوث ہیں۔ میں اس موقع پر مولانا سمیع الحق کے چاہنے والے کارکنان اور عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور دشمن قوتوں کو تنقید کا موقع نہ دیں۔۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…