کراچی (آئی این پی ) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک نیملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا، جس میں انہوں نے وزیراعظم کو مفید مشورے د یتے ہوئے کہا ہے کہ اسوقت پاکستان تاریخ کی بدترین معاشی بدحالی سے گزر رہا ہے، الزام تراشی کے بجائے ہمیں ملکر ملک کو موجودہ معاشی بدحالی سے نکالنا ہوگا، پاکستانی بینکوں کی ایک قومی کنسورشیم تشکیل دی جائے
جو بیرونی قرضوں کا ایک چوتھائی بوجھ اٹھائے، بینکوں کا قومی کنسورشیم ملک کے ٹوٹل قرضے کا ایک چوتھائی حصہ آسان شرائط پر ادا کریں،پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر بیرونی قرضوں کا نصف چین کو فروخت کیا جائے، چین کیساتھ قرضہ واپسی آسان اقساط اور ممکن ہو بلا سود پر طے کیا جائے،دورہ چین کے دوران وزیراعظم حکومت چین سے قرضوں کو اتارنے پر بات کریں۔سینیٹر رحمان ملک کی جانب سے وزیراعظم عمرا ن خان کو لکھے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ اسوقت پاکستان تاریخ کی بدترین معاشی بدحالی سے گزر رہا ہے۔ معاشی بدحالی کا ذمہ دار موجودہ حکومت ہی کو قرار دینا انصاف نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ الزام تراشی کے بجائے ہمیں ملکر ملک کو موجودہ معاشی بدحالی سے نکالنا ہوگا، ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے کیلئے قومی معاشی حکمت عملی تیار کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کی ایک قومی کنسورشیم تشکیل دی جائے جو بیرونی قرضوں کا ایک چوتھائی بوجھ اٹھائے، بینکوں کا قومی کنسورشیم ملک کے ٹوٹل قرضے کا ایک چوتھائی حصہ آسان شرائط پر ادا کریں۔پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر بیرونی قرضوں کا نصف چائینہ کو فروخت کیا جائے، چین کیساتھ قرضہ واپسی آسان اقساط اور ممکن ہو بلا سود پر طے کیا جائے، چین کیساتھ ادائیگی میں پہلے پانچ سال کا چھوٹ حاصل کیا جائے کیونکہ چائینہ پہلے ہی کئی ممالک کا قرضہ آسان شرائط پر ادا کرچکا ہے اور کر رہاہے۔بڑے شہروں اور شاہراہوں پر میگا کمرشل پلاٹ بنائے جائیں، میگا کمرشل پلاٹوں کو
بیرون ملک پاکستانیوں کو فروخت کی جائے کہ بیرونی سرمایہ ملک میں آئے، بڑی شاہراہوں جیسے اسلام آباد کشمیر ہائی وے پر دبئی کے شیخ زید روڈ طرز پر کمرشل بلڈنگ بنائی جائے۔بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے انکے شراکت سے ایک علیحدہ بینک تشکیل دی جائے، بینک میں بیرون ملک پاکستانیوں کو 80 فیصد سے
زائد شئیر فروخت کیے جائے۔وسیع پیمانے پر معدنیات کی دریافت کیلئے قومی دریافتی ادرہ برائے معدنیات تشکیل دی جائے۔ اپنا دورہ چین کے دوران وزیراعظم حکومت چین سے قرضوں کو اتارنے پر بات کریں۔مالی پالیسی، اندرونی سیکورٹی پالیسی اور فارن پالیسی پر سفارشات کیلئے علیحدہ علیحدہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔