اسلام آباد (این این آئی)آل پاکستان ٹینکرز اونرز ایسو سی ایشن نے مطالبات نہ منظور ہونے پر ملک بھر میں تیل کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور چیف جسٹس ہمارے مسئلے کو حل کر ائیں۔
جمعہ کو آل پاکستان ٹینکرز اونرز ایسو سی ایشن کے چیئرمین میر محمد یوسف شاھوانی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب ہوئے کہا کہ سابق حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی آل پاکستان ٹینکرز اونرز ایسو سی ایشن کے مسائل کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے۔ افسوس تبدیلی والی حکومت بھی سابقہ حکومتوں کے نقشے قدم پر چل پڑی ہے۔آئل ٹینکرز پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اورکروڑوں روپے سالانہ ٹیکس ادا کرتے ہیں لیکن ہمارے لیے کوئی بھی پالیسی یا ریلیف آج تک حکومتی سطح پر نہیں دیا گیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم نے ہماری چلتی گاڑیوں کو بند کرنے کیلئے قانون بنایا ہے۔ایک سیاہ کارنامہ اور قانون وزیر پٹرولیم کی مشاورت ست آئل ٹینکرز پر لاگو کر دیا گیا ہے اور ہمارے ٹینکرز کو کیلیبریٹ ہونے سے روک دیا گیا ہے۔این ایچ اے نے اوگرا معیار کے مطابق ہمیں ہارس پاور گاڑیاں تیار کرنے کو کہا ہے مگر اس معیار کے گاڑیوں کیلئے پاکستان میں روڈ موجود نہیں ہیں۔بند کمروں میں بنائی گئی پالیسیاں آئل ٹینکرز ایسوسیایشن کی مشاورت کے بغیر تیار کر کے نافذ کر دی جاتی ہیں جس سے بے پناہ مسائل پیدا ہورہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ہمارے مسئلے کو حل کیا جائے تاکہ آئل ٹینکرز مالکان اور ڈرائیورز کے مسائل حل ہوں۔ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو 10روز بند پورے ملک کے اندر تیل کی فراہمی بند کر دیں گے جس کی ذمہ داری تبدیلی والی حکومت پر ہوگی۔