کوئٹہ (نیوز ڈیسک) محمود خان اچکزئی نے پشتون اکائیوں پر مشتمل نیا صوبہ بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں مگر جج، جرنیل اور صحافیوں سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے کیوں کہ آئین کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ قوموں کا معاہدہ ہے، پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وہ پاکستانی شہریت کے ساتھ ساتھ افغانستان کی بھی شہریت حاصل کر لیں۔
یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں اپنی پارٹی کے شہید کارکنوں کی برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ لاکھوں پاکستانی دوسرے ملکوں کی دوہری شہریت رکھتے ہیں تو پاکستان کے پشتون افغانستان کے شہری کیوں نہیں بن سکتے۔ ہمارا مطالبہ ہے ملک میں صاف شفاف انتخابات ہوں۔ خود اپنے بارے میں ان کا کہنا تھا میں سیاست کر رہا ہوں، خود سیاست کر رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ خود بھی افغان پاسپورٹ بنوانا چاہتا ہوں لیکن نہیں بنوا سکتا، انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ آپ میں سے جو بھی انتخابات میں حصہ نہیں لیتے وہ سب افغانستان کا پاسپورٹ بنوائیں۔ سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں بسنے والے پشتون ایک قوم ہیں اور پاکستان بننے سے پہلے بھی وہ اپنی ہی سرزمین پر آباد تھے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف پشتونخوا ملی عوامی پارٹی میدان عمل میں ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو غیرجمہوری طریقے سے اقتدار دیا گیا۔ محمود خان اچکزئی نے پشتون اکائیوں پر مشتمل نیا صوبہ بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں مگر جج، جرنیل اور صحافیوں سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے کیوں کہ آئین کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ قوموں کا معاہدہ ہے