اسلام آباد(این این آئی)وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ وفاق، خیبرپختوا اور پنجاب کی ملکیت میں آنے والے 2 ہزار 4 سو 67 کی نشاندہی کی گئی ہے جن کو قابل استعمال بنانے کے لیے وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی جائزہ لے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک کمشنر کا اوسط گھر 35کنال اور ڈپٹی کمشنر کا 32کنال پر مشتمل ہے جو ملک قرضوں میں گھرا ہوا ہے اور عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں کیا اتنے بڑے گھروں میں افسران رہنے کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ہاؤس میں 528ملازمین تھے جو کم ہوکر اب صرف چاررہ گئے ہیں تاہم کسی کو ملازمت سے نہیں نکالا گیا اور انہیں دیگر محکموں میں بھیجا جائیگا ۔اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام محمد سرور نے کہا کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور وہاں وزیر اعظم کا تاریخی استقبال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کے دورے سے متعلق یہ ابہام پیدا ہورہا تھا کہ وہاں ہم ہاتھ پھیلانے گئے کہ ہم وہاں ہاتھ پھیلانے کے لیے گئے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوا، بلکہ پاکستان نے سعودی عرب کو سرمایہ کاری کی دعوت دی جس میں وہ دلچسپی لیتے ہوئے نظر ائے اور چین کو سعودی سرمایہ کاری پر کوئی اعتراض نہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے فوری طور پر آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ٗطے کیاگیا کہ یہ جی ٹو جی معاہدہ ہوگا، سعودی عرب کے وزیر توانائی اس ماہ کے آخر یا اگلے ماہ دورہ کریں گے، کابینہ نے اس حوالے سے ایم اویو کی منظوری دی ہے، صلاحیت کتنی ہوگی اور دیگر متعلقہ امور طے ہوناباقی ہیں ٗ معاہدہ طے پاتے وقت صوبائی حکومت کو بھی اعتماد میں لیں گے۔غلام سرور خان نے کہا کہ تیل کی تلاش کے لیے کھلی بولی کے ذریعے سرمایہ کاری لائیں گے، ملک میں چار پانچ آئل ریفائنریز کی ضرورت ہے، ریفائنریز کے لیے چینی، سعودی اور یواے ای سمیت کسی بھی ملک کو خوش آمدید کہیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب سے تاخیری ادائیگی پر تیل لینے کی بات کرنا تھی لیکن پھر بات نہیں ہوئی، اس معاملے پرسعودی عرب ناراض نہیں۔غلام سرور نے کہاکہ 143 فی صد گیس کی قیمتوں میں اضافے کا تاثر درست نہیں، گزشتہ پانچ برس میں گیس پرائسنگ نہیں کی اور قیمت بھی نہیں بڑھائی گئی، گیس کمپنیوں ہر 55 ارب کا آخری سال میں بوجھ ڈال دیاگیا، گیس کمپنیاں 158 ارب کی مقروض ہوگئیں اس لیے ہمیں گیس کی قیمت میں بڑھانا پڑی۔