لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی رہنما رانا مشہود احمد خاں کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ۔مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رانا مشہود کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے،بیان کا مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت سے تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیان قابل حیرت اور باعث تعجب ہے۔رانا مشہود سے ان کے بیان پر جواب طلب کیا جا رہاہے۔ واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا مشہود نے دعویٰ کیا ہے کہ
دو ماہ بعد اس پوزیشن میں ہوں گے کہ دوبارہ حکومت بنا سکیں ،ہم ڈیل کرنے والے نہیں بلکہ اصولوں پر چلنے والے لوگ ہیں ، جنہوں نے پی ٹی آئی پر گھوڑا سمجھ کر ہاتھ رکھا انہیں سمجھ آ گئی ہے کہ یہ خچر نکلا ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ جس طرح پی ٹی آئی کو اکثریت دی گئی یہ ساری دنیا کو پتہ ہے اور اب یہ سوچ پیدا ہورہی ہے کہ یہ لوگ ڈلیور نہیں کر پائے ۔ پی ٹی آئی والوں نے جو جھوٹ بولے وہ ایکسپوز ہو رہے ہیں ۔لوگوں کو جھوٹ بول کر پی ٹی آئی میں شامل کرایا گیا ،آزاد امیدواروں سے جو وعدے کیے گئے وہ وفا نہیں ہوئے اور وہ اپنے حلقوں میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔ان کو یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ شہباز شریف بہتر وزیر اعظم ہو سکتے تھے اور آج کی حکومت سے کہیں بہتر کارکردگی دکھا رہے ہوتے ۔ انہوں نے اس سوال کہ آپ کی ڈیل ہو گئی ہے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم ڈیل کرنے والے لوگ نہیں ہیں ہم اصولوں پر چلنے والے لوگ ہیں ۔جس اسٹیبلشمنٹ کی بات کی جاتی ہے وہ بھی ہمارا ہی حصہ ہیں ہمارے ہی لوگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں جس میں جھوٹ کا بخار ایکسپوز ہوجائے گا اور (ن) لیگ بہتر کارکردگی دکھائے گی ۔ اس کے علاوہ پنجاب میں پچاس سے زائد پٹیشنز پڑی ہیں اور نئے قانون کے مطابق ان کا چھ ماہ میں فیصلہ ہونا ہے اور پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
آئندہ دو ماہ بڑے اہم ہیں اور بہت بڑی تبدیلی آئے گی ۔ پنجاب کے اندر زبردست طریقے سے سامنے آئیں گے۔رانا مشہود نے تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ لوگ جھوٹ بولتے رہے کہ ان کے پاس ماہر لوگ ہیں لیکن جہانگیر ترین کے لیے کھاد اور چینی کو مہنگا کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کا انتقال ہمارے لئے بڑا سانحہ تھا لیکن ہم عوام کو ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔ حکومتی اراکین منشا بم جیسے لوگوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں ۔ اب حکومت کا سو روز کا ہنی مون نہیں چلے گا بلکہ ان کا احتساب ہوگا۔