اسلام آباد( آئی این پی)سینیٹ میں سینیٹر مشاہداللہ خان کے اشعار نے چیئرمین سینیٹ کو پریشان کر دیا ، روکنے کے باجود مشاہداللہ بار بار شعر پڑھتے رہے ،مشاہداللہ نے کہا کہ میں جو وعدہ کرتا ہوں پورا کرتا ہوں ، پٹھان آدمی ہوں ،
میں صرف بجٹ پر بات کروں گا اگر شعر سنایا بھی تو ریاضیاتی شعر سناؤں گا ، شعر سنانے کے بعد مشاہد اللہ خان نے چیئرمین سینیٹ کو کہا کہ ریاضیاتی شعر ہے نا، مزا آیا آپ کو ، مزا نہ آئے تو پیسے واپس۔پیر کو سینیٹ اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران مشاہداللہ نے شعر کا آغاز کیا تو چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پھر شعر، جس پر مشاہداللہ نے کہا کہ میں جو وعدہ کرتا ہوں پورا کرتا ہوں ، پٹھان آدمی ہوں ، میں صرف بجٹ پر بات کروں گا اگر شعر سنایا بھی تو ریاضیاتی شعر سناؤں گا ، ایک اور شعر سنانے کے بعد مشاہد اللہ خان نے چیئرمین سینیٹ کو کہا کہ ریاضیاتی شعر ہے نا، مزا آیا آپ کو ، مزا نہ آئے تو پیسے واپس ، ایک موقع پر ریلوے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل وہ بھی ہمارا بھائی ہے جو ریلوے کا وزیر ہے ، اس نے اس دن کہا کہ میں نے کبھی گھر میں کھانا ہی نہیں کھایا جب کھایا حرام کھایا، جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ان کی بات نہ کریں وہ دوسرے ایوان کے رکن ہیں ۔ سینیٹ میں سینیٹر مشاہداللہ خان کے اشعار نے چیئرمین سینیٹ کو پریشان کر دیا ، روکنے کے باجود مشاہداللہ بار بار شعر پڑھتے رہے ،مشاہداللہ نے کہا کہ میں جو وعدہ کرتا ہوں پورا کرتا ہوں ، پٹھان آدمی ہوں ، میں صرف بجٹ پر بات کروں گا اگر شعر سنایا بھی تو ریاضیاتی شعر سناؤں گا ، شعر سنانے کے بعد مشاہد اللہ خان نے چیئرمین سینیٹ کو کہا کہ ریاضیاتی شعر ہے نا، مزا آیا آپ کو ، مزا نہ آئے تو پیسے واپس۔