پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے سربرا ہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں حاصل کردہ خود مختاری کسی صورت واپس نہیں کرینگے۔ ایک بار پھر سلیکشن ہو گئی لیکن پھر بھی اے این پی میدان نہیں چھوڑ ے گی۔باچا خان مرکز میں پارٹی کی مرکزی کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا ہم نے لمبی جدوجہد کے بعد آٹھارویں ترمیم پیش کی۔
اگر آٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو اخری حد تک جانے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کیخلاف 1986میں تین اسمبلیوں نے متفقہ قرار داد منظورہوئی ہے، چیف جسٹس نے کالا باغ ڈیم انا کا مسئلہ بنایا ہے لیکن 32سال میں کتنے ڈیمز بن سکتے تھے۔اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا عام انتخابات میں ایک بار پھر سلیکشن ہو گئی لیکن پھر بھی اے این پی میدان نہیں چھوڑ ے گی۔انہوں نے کہا کہ آٹھارویں ترمیم میں حاصل کردہ خود مختاری کسی صورت واپس نہیں کرینگے۔ ہمسایہ ممالک میں صرف ایک ہمسایہ ملک کیساتھ تعلقات اچھے ہیں۔ وزیر اعظم نے افغانیوں کو شہریت دینے کی بات کی لیکن شاید سلیکٹرز سے مشورہ نہیں لیا تھا۔ عام انتخابات میں پنجاب کے نتائج کا انتظار کیا گیا۔جب پنجاب میں واضح اکثریت نہیں مل رہی تھی تو دیگر صوبوں کے نتائج بدلنا شروع کردیا گیا۔ الیکشن میں ہاریا جاسکتا ہے لیکن ہم نے میدان نہیں چھوڑنا۔انہوں نے مزید کہا کہ زلفی بخاری پاکستان کا شہری نہیں لیکن اسے کیسے کابینہ کا حصہ بنایا گیا۔ پرویز خٹک کیخلاف نیب انکوائری شروع ہے تو اسے اہم عہدوں پر کیوں رکھا گیا ہے۔نواز شریف پر تو ہر قسم کی پابندی کی بات ہوئی لیکن وہی سب کچھ جہانگیر ترین کررہے ہیں۔ گیس اور بجلی جیسے بنیادی ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیاہے اس کوفی الفور واپس لیاجائے یہ غریب عوام کیساتھ ظلم ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں تبدیلی ضرور آئی ہے
تاریخ میں پہلی بار کسی دوسرے ملک کے شہری کو کابینہ میں شامل کیا گیا ملک کا وزیر دفاع طاقتور آدمی ہوتا ہے۔ یہاں وزیر دفاع کا حال دیکھا جائے۔پرویز خٹک کے خلاف نیب میں انکوائریاں جاری ہے۔ چیف جسٹس صاحب بتائیں سب کے لیے الگ الگ پیمانے کیوں ؟ اسد عمر صاحب یہ تسلی دے کہ جو قیمتیں یہ بڑھا رہے ہے عوام پر اثر نہیں پڑے گا۔ عوام پر بجلی اور گیس کے بم گرائے گئے۔دہشت گرد دہشت گرد ہے۔ چاہے افغانی ہوں یا پاکستانی ہو ۔