جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

نواز شریف دور کی 5000 ارب کی کرپشن کی تحقیقات نے نئی پی اے سی کی چیئرمین شپ اور اپوزیشن میں نیا تنازعہ پیدا کردیا،تحریک انصاف ڈٹ گئی

datetime 30  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت اوراپوزیشن کے مابین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی صدارت پر تنازعہ کی بڑی وجہ نواز شریف دور حکومت میں سامنے آنے والی وفاقی اداروں‘ وازارتوں میں 5000 ارب روپے کی کرپشن مالی بدعنوانی اور بے قاعدگیاں ہیں۔ پی اے سی کے سابق چیئرمین سید خورشید شاہ کی صدارت میں چلنے والی پی اے سی نے نواز شریف دور حکومت میں سامنے آنے والی اربوں مالیت کے آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے تھے

تاہم اب بھی پانچ ہزار ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کے ایک ہزار سے زائد آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینا ابھی باقی ہے۔ آڈٹ حکام نے آن لائن کو بتایا کہ 2013 ء سے لے کر 2018 ء کے مابین کھربوں روپے کی کرپشن اور مالی بے قاعدگیوں کی رپرٹ تیار پڑی ہیں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے فنکشنل ہوتے ہی اجلاس میں پیس کردی جائیں گی۔ نواز شریف دور حکومت میں سب سے زیادہ کرپشن اور مالی بدعنوانیاں وزارت مواصلات کے ذیلی ادارہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی‘ پی آئی اے‘ وزارت پیٹرولیم‘ او جی ڈی سی ایل‘ ریلوے ‘ وزارت کامرس اور کابینہ ڈویژن شامل ہیں۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت خارجہ میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانیوں کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ بھی نئی پی اے سی لے گی ذرائع نے بتایا ہے کہ نئی تشکیل پانے والی (پی اے سی) نے ایل این جی کرپشن سکینڈل میں مبینہ 2000 ارب کی مالی بدعنوانی ۔ سی پی ک منصوبوں میں مالی بے قاعدگیاں ‘ پاور منصوبوں میں بے قاعدگی‘ بجلی شعبہ میں اربوں کی کرپشن ‘ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں اربوں روپے کی کرپشن‘ ملک میں بجلی اور تیکس چوری بارے آڈت اعتراضات ملک کی پچاس سے زائد خود مختار اداروں میں کرپشن بارے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ بھی آنے والی (پی اے سی) نے لینا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پانچ ہزار سے زائد کی مالی بدعنوانیاں نواز شریف دور حکومت میں سامنے آئی تھیں اور اسی بدعنوانیوں کی مفصل رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے

تاہم 2017 ء اور 2018 ء کی آڈٹ رپورٹ ابھی تک پیش نہیں ہوئی حالانکہ یہ رپورٹ صدر مملکت کو پیش کردی گئی تھیں۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہیں جو پی اے سی کے چیئرمین شپ حاصل کرنے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ جبکہ حکومت نواز شریف کی پانچ ہزار روپے کی کرپشن کی تحقیقات کی ذمہ داری شہباز شریف کو نہیں دینا چاہتی اور موقف اختیار کررہی ہے کہ نواز شریف کی کرپشن کا جائزہ لینے کا ٹاسک شہباز شریف کو سونپنا بلی کو دودھ کی رکھوالی کے مترادف ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…