اسلام آباد (این این آئی) سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فاؤنڈیشن کنور محمد دلشاد نے آبی ذرائع وسائل کے حوالے سے منعقدہ گول میز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم کی تعمیر روکنے کی کوشش کرنے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف کاروائی کے لئے آئین کے آرٹیکل 6کی بجائے آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت کاروائی کی جائے
کیونکہ ریاستی مفادات کے خلاف کام کرنے والی جماعتیں آئین کے آرٹیکل 17کے زمرہ میں ہی آتی ہیں ۔ اس موقع پر ماہر موسمیات کنور جاوید اقبال ، نیشنل کو آرڈینیٹر انٹر یونیورسٹی کنثورشیم برائے فروغ سوشل سائنسز محمد مرتضیٰ نور، ماہر قانون سید سفیر حسین شاہ ایڈووکیٹ ،سول سو سائٹی کی نمائندہ خاتون صدف آمنہ ودیگر بھی موجود تھے ۔کانفرنس کا اہتمام نیشنل ڈیمو کریٹک فاؤنڈیشن کے مرکزی سیکر ٹریٹ اسلام آباد میں کیا گیا۔کنور محمد دلشاد نے مزید کہا کہ آبی ذرائع وسائل ریاست کے لئے زندگی اور موت کا معاملہ ہے ،اگر کوئی سیاسی جماعت سٹیٹ کے عوام کے آبی وسائل بنانے کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرتی ہے تو اس جماعت کے خلاف آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت کاروائی کی جا سکتی ہے جبکہ ایسے افراد کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6کے تحت کروائی کرنا نا ممکن ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کو مستقبل میں پانی کا مسئلہ ہوگا ،خشک سالی کے نتائج خطرناک ہونگے ۔اگر پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو عوام کو زمانہ قدیم کی طرز پر دیگر ممالک میں ہجرت کرنی پڑے گی اور بھارت اس خواہش پر پچاس سال سے کام کر رہا ہے ۔ریاست کو بچانے کا واحد حل ڈیمز کی تعمیر ہے ۔دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے لئے قوم جاگ چکی ہے ۔اگرڈیمزکی مخالفت کرنے والے کامیاب ہوگئے تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ،ڈیمز کی مخالفت کرنے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 17کے تحت کاروائی کرنے کے لئے نیشنل ڈیمو کریٹک فاؤنڈیشن اپنے وکلا ء سے مشاورت کر رہی ہے ۔