جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہاں یوٹرن لینا ضروری ہے!! حکومت سنبھالنے کے بعد عمران خان اب تک کتنے یو ٹرن لے چکے؟ پی ٹی آئی کے دعوئوں کا پول کھل گیا ، معروف صحافی کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنیوالی تحریک انصاف خود تبدیلی کا شکار ہو گئی، میرے کپتان نے اکثر جوش میں اعلانات کیے اور پھر میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں ہے، یہاں پر یوٹرن لینا ضروری ہے، اینکر منصور علی خان تحریک انصاف کی یوٹرنز کہانی سب کے سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اینکر منصور علی خان

نے تحریک انصاف کے یوٹرنز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنیوالی تحریک انصاف خود تبدیلی کا شکار ہو گئی ہے۔ منصور علی خان نے تحریک انصاف کے یوٹرنز پر سخت تنقید کرتے ہوئے متعدد مواقع پر حکومت کے فیصلے کر کے ان سے پیچھے ہٹ جانے کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے تبدیلی کا نعرہ لگاتے ہوئے سیاسی حریفوں کو شکار کیا وہیں یہ خود بھی اکثر جگہوں پر تبدیلی کا شکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے کپتان نے اکثر جوش میں اعلانات کیے اور پھر میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں ہے، یہاں پر یوٹرن لینا ضروری ہے۔ میرے کپتان نے اکانومی کی جنگ جیتنے کے لیے بڑی ٹیم کا اعلان کیا جس میں دنیا بھر سے ماہر پاکستانیوں کو شامل کیا گیا اور اس پر داد بھی وصول کی،اس فیصلے پر کافی تنقید ہوئی لیکن وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کافی دعوے کیے کہ ہم نہ ڈرنے والے ہیں اور نہ ہی جھُکنے والے ہیں لیکن اگلے ہی روز اس ٹیم کی سلیکشن تبدیل کر دی گئی کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں یہاں پر یوٹرن لینا ضروری ہے ۔منصور علی خان نے کہا کہ میری کپتان نے وزیراعظم ہاؤس کی لگژری گاڑیوں سمیت 102 گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کیا لیکن پھر پارلیمنٹ لاجز کے مکینوں کی آسائش کے لیے خزانوں کے منہ کھول دئے گئے، اور تزئین و آرائش

کے لیے 11 کروڑ اور 35 لاکھ روپے کے ٹینڈرز جاری کیے گئے کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں یہاں بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔ میرے کپتان نے بابر اعوان کو کابینہ کا حصہ بنایا، جبکہ نیب کیسز میں میڈیا بابر اعوان کی نامزدگی کے حوالے سے چیختا رہا اور یاد دلاتا رہا کہ وہ 27 ارب روپے کی کرپشن کے کیسز میں زیر احتساب ہیں لیکن انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا اور پھر

بالآخر بابر اعوان کو مستعفی ہونا پڑا کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔گورنر ہائوسز کی دیواریں گرادینے کے اعلانات ہوئے لیکن پُرانے گورنر ہاؤسز کی دیواریں نہیں گرائی گئیں کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔حکومت کی جانب سے نامزد کئے گئے ہر گورنر کی نامزدگی پر تنازعہ کھڑا ہو گیا،

گورنر بلوچستان کے لیے پہلے ڈاکٹر محمد خان کی نامزدگی کا اعلان کیا گیا لیکن پھر انکار کر دیا گیا کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔میرے کپتان نے نگران وزیراعلیٰ کے لیے ناصر کھوسہ کی نامزدگی کا اعلان کیا لیکن یہ کہا گیا کہ وہ مخالفین کے قریبی ساتھی ہیں، اور اس تنقید کی بوچھاڑ کے نتیجے میں یہ فیصلہ بھی تبدیل کر دیا گیا

کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض نہ لینے کا اعلان کیا گیا ، بھیک نہ مانگنے کا دعویٰ کیا گیا مگر پھر حکومت نے اپنے ابتدائی دنوں میں ہی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی نوید سنا دی کیونکہ میرے کپتان کو کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔میرے کپتان نے موروثی سیاست کے حوالے سے چاہے

وہ شریف خاندان ہو یا بھٹو خاندان ہو تابڑ توڑ حملے کیے لیکن خٹک اور ترین خاندان کے سامنے گھٹنے ٹیک دئے کیونکہ میرے کپتان کو ایک مرتبہ پھر کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔میرے کپتان نے نئےپاکستان میں پُرانی قیمتوں کو کم کرنے اور نئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے دعوے کیے لیکن حکومت کے پہلے ہی مہینوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا،

اس سے غریب پاکستانیوں پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھے گا،مہنگائی کی کمر توڑنے کے دعوے تبدیلی کا شکار ہو گئے کیونکہ میرے کپتان کو ایک مرتبہ پھر کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔کسان کی حالت بدلنے کا بلند وباگ دعویٰ کیا گیا اور پھر کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا اور اسی طرح مسافروں کے ٹول پلازوں کے ٹیکسز میں اضافوں کی بجلی بھی گرائی گئی

کیونکہ میرے کپتان کو ایک مرتبہ پھر کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے۔ روایتی سیاست نہ کرنے کا دعویٰ کرنے والے میرے کپتان کو اپنے بد ترین حریفوں ایم کیو ایم ، ق لیگ اور آزاد اراکین کے ساتھ اتحاد کرنا پڑا ، انہیں بالآخر حکومت بنانے کے لیے روایتی سیاست ہی کرنا پڑی کیونکہ میرے کپتان کو ایک مرتبہ پھریہاں پر بھی کہا گیا کہ یہ ممکن نہیں، یہاں پر بھی یوٹرن لینا ضروری ہے

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…