جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عارف علوی کو شکست، تحریک انصاف بال بال بچ گئی،اگر اپوزیشن اکٹھی ہوتی تو کیا ہوتا؟ حیرت انگیز نتائج سامنے آگئے

datetime 3  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)عارف علوی کو شکست، تحریک انصاف بال بال بچ گئی،اگر اپوزیشن اکٹھی ہوتی تو کیا ہوتا؟ حیرت انگیز نتائج سامنے آگئے،تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف اوراتحادیوں کو 212ووٹ ملے جبکہ فضل الرحمان اور اعتزاز احسن کو بھی مجموعی طورپر 212ووٹ ہی ملے اس طرح تحریک انصاف اپنے صدارتی امیدوار کے انتخاب میں معاملہ ٹائی ہونے سے بال بال بچ گئی، اگر اپوزیشن متحد ہوکر اپنے ووٹ کا استعمال کرتی تو حکومتی اتحادیوں اور اپوزیشن اتحادیوں دونوں کے

ووٹوں کی تعداد برابر ہوتی جس کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہونے کا امکان تھا تاہم پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی جانب سے اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے اپوزیشن جماعتیں حکومتی اتحادیوں کو ٹف ٹائم دینے میں ناکام ثابت ہوئیں۔دریں اثناء وفاقی وزیر تعلیم وفنی تربیت شفقت محمود نے کہاہے کہ عارف علوی بطور صدر اپنے فرائص اچھے طریقے سے سرانجام دیں گے ٗامریکہ اور پاکستان کے درمیان مختلف امور پر اعتراض موجودہے جہاں پر اختلاف ہے اس کودور کیاجائے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم وفنی تربیت شفقت محمود نے کہاکہ ڈاکٹرعارف علوی کاتعلق نچلے طبقہ سے ہے اور وہ بطور صدر اپنے فرائص اچھے طریقے سے سرانجام دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ عارف علوی دو مرتبہ الیکشن لڑکرآئے ہیں عارف علوی نے طویل سیاسی جدوجہد کی ہے وہ قومی اسمبلی کے دومرتبہ ممبررہے ہیں نمبر گیم ہمارے پاس موجود ہے عارف علوی آسانی سے صدرپاکستان بن جائیں گے صدرممنون حسین نے کوئی الیکشن نہیں لڑاتھا ٗعارف علوی منجھے ہوئے سیاست دان ہیں امریکی وزیرخارجہ پاکستان آئیں گے وزیراعظم عمران خان کی ان سے ملاقات کریں یانہ کریں یہ فیصلہ دفتر خارجہ کرئے گی ۔امریکہ اور پاکستان کے درمیان مختلف امور پر اعتراض موجودہے جہاں پر اختلاف ہے اس کودور کیاجائے اور ہم ہنگی کو بڑیاجائے یہ دورنوں ملک کے مفاد میں ہے

پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی واضح اکثریت سے پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق عارف علوی کو پارلیمنٹ سے 212، پنجاب اسمبلی سے 186، بلوچستان اسمبلی سے 45 اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے 78 ووٹ حاصل کیے، تاہم انھیں سندھ اسمبلی سے 56 ووٹ ملے۔پارلیمنٹ کے نتائج کے مطابق عارف علوی کو 212 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار مولانا فضل الرحمان کو 131 اور اعتزاز احسن کو صرف 81 ووٹ ملے۔ عارف علوی نے صدارتی انتخاب میں کل 353 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔جبکہ پارلیمنٹ سے ملنے والے ووٹوں میںاگر مولانا فضل الرحمان اوراعتزاز احسن کے ووٹوں کو اکٹھاکرلیاجائے تو ان کی تعداد بھی 212ہی بنتی ہے۔‎



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…