اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بیلٹ پیپر کسی کو نہیں دکھانا ورنہ مسترد ہو جائے گا،میرا کچھ نہیں میں چھوٹا بندہ ہوں ،کہیں بڑے لوگ نہ برا مناجائیں، پھر یہ اسمبلی فیصلہ کریگی کہ اس کا کیا کرنا ہے، ایاز صادق سپیکر ، ڈپٹی سپیکر کے رولز ایوان کے ممبران کو بتاتے ہوئے دھیمے انداز میں بڑی باتیں کر گئے، عمران خان پہلو بدل کر رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق
نے سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے آج ہونیوالے انتخاب کے رولز پڑھ کر ایوان کو سنائے ۔ اس دوران ایاز صادق نے الیکشن ایکٹ 2017کے تحت سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے رولز جب پڑھ کر ایوان کو بتانا شروع کئے تو عمران خان اپنی نشست پر پہلو بدل کر رہ گئے۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انتخاب سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ہو گا ، ممبران بیلٹ پیپر کسی کو نہیں دکھائیں گے ورنہ وہ ووٹ مسترد ہو سکتا ہے ، میرا کچھ نہیں میں چھوٹا بند ہوں، کہیں بڑے لوگ نہ برا مناجائیں پھر یہ اسمبلی فیصلہ کریگی کہ اس کا کیا کرنا ہے۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پولنگ ایجنٹ موجود رہیں گے اور ان کو انتخاب کے بعد فارم 45بھی دستخط کر کے دیا جائے گا تاکہ کسی کو انتخاب پر اعتراض نہ ہو اور اس انتخاب کی کریڈیبلٹی متاثر نہ ہو۔ ایاز صادق جب انتخابی ضابطہ اخلاق اور رولز ایوان میں پڑھ کر سنا رہے تھے تو اس دوران عمران خان نے بے چینی محسوس کی اور ایک دو مرتبہ نشست پر پہلو بھی بدلا۔خیال رہے کہ عمران خان قومی اسمبلی کے دوسرے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ چکے ہیں اور آج کے اجلاس میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی پہنچنے پر ایوان کی جانب جاتے ہوئے میڈیا نمائندوں نے کپتان کو گھیر کر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ صحافیوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ آج اسمبلی اجلاس میںسپیکر اور ڈپٹی سپیکر انتخاب کیلئے مقابلہ کیسا ہو گا جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میچ اچھا ہو گا، پیچ بھی اچھی ہے اور ٹاس بھی ہم نے ہی جیتا ہے۔ اس موقع پر عمران خان کے چہرے پر مسکراہٹ بھی آگئی۔