اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف اور عالمی مالیاتی اداروں کے چنگل سے ملکی معیشت کو نکالنے کے دعووں سے ہوا نکل گئی، تحریک انصاف کی آنیوالی حکومت کے ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی بڑا یوٹرن ، آئی ایم ایف پروگرام قبول کرنے کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن سے قبل آئی ایم ایف اور عالمی مالیاتی اداروں
کے چنگل سے ملکی معیشت نکالنے کے دعوے کئے گئے تھے اور اس حوالے سے قرض لینے پر تحریک انصاف مسلم لیگ ن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بناتی رہی ہے جبکہ الیکشن کمپین کے دوران تحریک انصاف نے ملک کو قرضوں سے نکالنے کے حسین دعوے بھی کئے تھے جن میں سے اب ہوا نکلتی نظر آرہی ہے کیونکہ تحریک انصاف کی آنیوالی نئی حکومت کے ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر نے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے آئی ایم ایف پروگرام قبول کرکے قرض لینے کا عندیہ دیدیا ہے۔غیر ملکی جدیدے کو انٹرویو دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر غور کر رہے ہیں اور حکومت میں آنے کے بعد بڑے پیمانے پر نجکاری کریں گے،200کمپنیاں حکومت کے تحویل سے نکالی جائیں گی،انہوں نے کہا کہ کارپوریشنز کو نجی شعبے کے زیر انتظام ویلتھ فنڈ کے حوالے کیا جائے گا، اسد عمر نے کہا کہ حکومت میں آکر 100دن کے اندر ہی کمپنیز کو ویلتھ فنڈ کے حوالے کیا جائے گا اور اس فنڈ کا مقصد کارپوریشنز کے نقصانات اور قرضوں کو کم کرنا ہوگا اور ویلتھ فنڈ کے قیام سے آئی ایم ایف کو بھی قائل کرنے میں مدد ملے گی، اسد عمر کا کہنا تھا کہ سکوک بانڈ کے اجرا سمیت سعودی عرب سے خام تیل ادائیگیاں موخر کرنے پر غور کریں گے ا ور اس کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے بھی قرضے لینے پر غور کر رہے ہیں۔