اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق صوبائی وزیر و امیدوار برائے حلقہ این اے 74سے غلام عباس نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں، عام انتخابا ت میں ان کے ساتھ کھلے عام دھاندلی کی گئی ہے،151پولنگ سٹیشنز سے 13ہزار کی لیڈ سے جیت رہا تھا۔الیکشن کے دن،10سے12منٹ کے فاصلے پرپولنگ سٹیشنز سے پریزائیڈنگ آفسران نے 22سے 24گھنٹوں کی طویل غیر حاضری کے بعد
پولنگ باکس جمع کرائیں، بعد معلوم ہوا کہ پولنگ باکس سیل بند ہونے کے بجائے پہلے سے کھولے گئے تھے، الیکشن میں فاتح قرار پانے والے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار علی زاہد نے بھی ریٹرننگ آفیسر کے سامنے تحریری طورپ تصدیق کی تھی کہ 93بیگ سیل بند کی بجائے کھلے ہوئے تھے۔ ریٹرننگ آفیسرنے بھی خود لکھ کردیا ہے کہ ان کو موصول ہونے والے نتائج باکس پہلے سے کھول دیئے گئے تھے۔دوبارہ گنتی کیلئے درخواست دی۔گنتی کے وقت پتہ چلا کہ جعلی بیلٹ پیپر کا استعمال کیا گیاہے اوران پیلٹ پر8مختلف قسم کے مہر لگائے گئے ہیں۔حالانکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہی مہر جاری کی جاری کی گئی تھی۔ بد ھ کو پی ٹی آئی کے سینئر رہنما غلام عباس نے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے دن گنتی کے دوران ان کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ بوتھ سے باہر نکال دیا گیا۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے فارم نمبر 45پر نتائج درج کرنے کے بجائے عام صفحوں کا استعمال کیا گیا۔ 18گھنٹے گزر گئے تھے جبکہ 31پولنگ سٹیشنز سے نتائج ریٹرنگ آفیسر کوموصول نہیں ہوئے تھے۔دوبارہ گنتی کے دوران معلوم ہو ا کہ 8مختلف قسم کے مہر استعمال کئے گئے۔
یہ مہرالیکشن کمیشن کی مہر سے مشابہت نہیں رکھتے تھے۔10ہزار سے زائد ووٹ کنسل کئے گئے ان میں سے 300سے زائد ایسے ووٹ بھی تھے جو ان کو پڑے مگرپشت پر پریزائیڈنگ کے دستخط نہیں تھے۔ غلام عباس نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دوبارہ حلقہ میں الیکشن کرانے کی درخواست دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح ن لیگ کے سابقہ وزیر قانون زاہد حامدنے مقامی سطح پر اپنے امیدوار کو جتانے کے لئے اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا اور پریزائیڈنگ آفیسر پر دبا ڈال کر حلقہ میں من پسند نتائج حاصل کئے کہا نظریا تی کارکن ہوں۔ عمران خان کی ویژن کو سپورٹ کرتا ہوں۔