ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز شریف پمز ہسپتال کس ڈیل کے تحت آئے اور پھر واپس جیل جانے کی ضد کیوں کی؟وزیراعظم بنتے ہی عمران خان کیساتھ کیا کام شروع ہو جائیگا سینئر صحافی عارف نظامی اندر کی کہانی سامنے لے آئے ، کپتان کو بھی خبردار کر دیا

datetime 1  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کی جیل سے پمز ہسپتال منتقلی اور این آر او کی خبریں بنائی گئیں، این آر او ڈیل کی خبروں پر نواز شریف نے جلدبازی کی اور ہسپتال سے دوبارہ جیل چلے گئے،نواز شریف ہسپتال میںمسلسل بضد رہے کہ ان کا بنیادی علاج ہو چکا ہے اب ان کو واپس جیل منتقل کیا جائے،نواز شریف قربانی دے چکے اب اصل امتحان شہباز شریف کا ہے،

آج تک شاید ہی کوئی منتخب وزیراعظم ہو جس کے اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں ، معروف صحافی عارف نظامی نواز شریف کی جیل سے ہسپتال اور پھر دوبارہ جیل منتقلی سے متعلق اصل کہانی سامنے لے آئے ساتھ ہی کپتان کو بھی خبردار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کی گزشتہ روز جیل سے اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقلی کی خبر میڈیا پر آتے ہی ایک بار پھر این آر او اور ڈیل کی خبریں گردش کرنے لگ گئی تھیں جبکہ میڈیا پر نواز شریف کی علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانگی سے متعلق بھی خبریں سامنے آئیں ۔ نواز شریف کو خرابی صحت پر پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ نواز شریف کو گزشتہ روز بنیادی علاج معالجے کے بعد دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔ نواز شریف کی اڈیالہ جیل اور ہسپتال منتقلی اور ڈیل کے حوالے سے معروف صحافی عارف نظامی اندر کی کہانی سامنے لے آئے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف اور مقتدر حلقوں کے درمیان اس حوالے سے کوئی ڈیل یا گفتگو شنید کسی بھی چینل پر نہیں ہوئی ہے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جیل سے ہسپتال منتقلی کے بعد ڈیل کی خبریں بنائی گئی تھیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ این آر او ڈیل کی خبروں پر نواز شریف نے جلدبازی کی اور

ہسپتال سے دوبارہ جیل چلے گئے،نواز شریف ہسپتال میںمسلسل بضد رہے کہ ان کا بنیادی علاج ہو چکا ہے اب ان کو واپس جیل منتقل کیا جائے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جو کرنا تھا کر دیا انہوں نے قربانی دیدی ہے اور اب اصل امتحان شہباز شریف کا ہے کہ وہ پارٹی کو کیسے لے کر چلتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا لیڈر مزاحمت سے بنتا ہے اور مریم نواز کا سیاسی کیرئیر ان کی مزاحمت سے مشروط ہے مگر دوسری طرف مسلم لیگ ن کے خمیر میں مزاحمت نہیں ۔ عارف نظامی نے اس موقع پر نام لئے بغیر عمران خان کو بھی خبردار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک شاید ہی کوئی منتخب وزیراعظم ہو جس کے اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہوں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…