لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )معروف صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف ن لیگ کی تجویز پر غور نہیں کرتی ن لیگ کے مینڈیٹ کا احترام نہ کرتے ہوئے پنجاب میں حکومت بنانے کی کوشش کرتی ہے تو پھر تمام اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو کر قومی اسمبلی میں عمران خان کے مدمقابل اپنا وزیراعظم لائیں گی ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں میں گفتگو کر تے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے
تہلکہ خیز انکشاف کیاہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی بلا لی ہے اسے قبل گرینڈ اپوزیشن لائنس کا اجلاس بھی ہو گا جس میں ملکی تمام اپوزیشن جماعتیں شرکت کریں گی ۔ اپوزیشن صرف احتجاج تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ ن لیگ کی تجویز کو بھی زیر غور لایا جائے گا ۔اگر ن لیگ کے مینڈیٹ کا احترام نہ کیا گیا اور پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت بنانے کی کوشش کرتی ہے تو پھر اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو کر قومی اسمبلی میں عمران خان کے مدمقابل اپنا وزیراعظم لائیں گی ۔ ایسے میں عمران خان کا وزیراعظم بننا مشکل ہو جائے گاتاہم اس فیصلے کا انحصار پیپلز پارٹی پر ہے اگر پیپلز پارٹی اس کام میں ن لیگ کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہو جائے تو چیئرمین تحریک انصاف کیلئے پریشان کن صورتحال بن جائے گی ۔ سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چار بجے پارٹی رہنمائوں کا اجلاس بھی طلبکیا ہوا ہے جس میں وہ اپنی وفاقی کابینہ سے متعلق مشاورت اور فیصلے کریں گے اس اجلاس میںکراچی سے منتخب ہونیوالے عارف علوی اور علی زیدی خصوصی طور پر طلب کیا ہے ۔ جبکہ اس اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے ممکنہ امیدوار کو بھی اپنی حمایت میں لوگوں سے رابطہ کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا ۔