پشاور (نیوز ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسی 23 پشاور کے سابق ناظم ملک نوررحمان دوسری بار دھماکے میں معجزانہ طور پر بچ گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطا بق ملک نوررحمن سال 2007 میں پشاور پولیس چیف ملک سعد پر خودکش حملے میں بھی شدید زخمی ہوئے تھے اور گزشتہ شب ہارون بلور پر خودکش حملے میں ایک بار پھر زخمی ہوگئے۔
ان کے جسم کے مختلف حصوں میں شدید زخم آئے ہیں جبکہ ان کے کانوں کے پردے بھی پھٹ گئے ہیں جس کے باعث ان کی قوت سماعت بھی متاثر ہوئی ہے۔ ملک نوررحمن اس وقت سی ایم ایچ میں زیر علاج ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔جمعرات کو اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نور رحمان نے کہا کہ اللہ نے انہیں دوسری مر تبہ زند گی عطا کی ہے، ہارون بلور جیسے ہی تقریب میں شرکت کیلئے اسٹیج کے قریب پہنچے تو زوردار دھماکہ ہوگیا اور میں زخمی ہوکر بے ہوش ہوگیا۔ پھر جب آنکھیں کھولی تو خود کو ہسپتال میں پایا۔انہوں نے مزید کہا کہ منگل کی شب ہارون بلور تقریب میں شرکت کیلئے جیسے ہی گاڑی سے اترے تو کارکنوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ میں اسٹیج پر الیاس بلور کے ہمراہ موجود تھا۔ ہارون بلور جیسے ہی اسٹیج کی جانب روانہ ہوئے تو اتنے میں زوردار دھماکہ ہوگیا جس کے بعد ہر طرف اندھیرا چھا گیا اورمیں زخمی ہوکر بے ہوش ہوگیا۔ پھر جب آنکھیں کھولی تو خود کو ہسپتال میں پایا۔منگل کو پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے میں 22 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ شہدا میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں جس کے باعث حلقے میں الیکشن بھی ملتوی کردئے گئے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی نے خیبرپختونخوا میں تین روزہ سوگ جبکہ سندھ میں دو روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا جبکہ جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے بھی اپنی انتخابی سرگرمیاں دو روز کے لیے معطل کرکے سوگ میں شریک ہونے کا اعلان کیا تھا۔