اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین واپڈا نے کہا ہے کہ پانی کمی کی ایک بڑی وجہ پانی کاذخیرہ نہ کرناہے، استعمال ہونیوالے پانی کا 55سے60فیصدضائع ہوجاتاہے، کالا باغ ڈیم ایک مفید آپشن ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ دیامربھاشااورمہمندڈیم کا سنگ بنیاد 12 سال پہلے رکھا گیاتھا ،چیف جسٹس نے تعمیرسے متعلق بااختیارکمیٹی تشکیل دی ہے،
کمیٹی منتخب کرنے پرچیف جسٹس کے شکرگزارہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر کیلئے حکومت 50 فیصد فنڈز فراہم کریگی، باقی رقم واپڈا خود فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کرناہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کمی کی ایک بڑی وجہ پانی کاذخیرہ نہ کرناہے، استعمال ہونیوالے پانی کا 55سے60فیصدضائع ہوجاتاہے۔چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ضائع کیاجانے والاپانی آبپاشی کیلئے استعمال کیاجاسکتاہے، پانی ذخیرہ کرنے کی کل صلاحیت 10 فیصدہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایک مفید آپشن ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر پر عملدرآمد کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا سیکریٹریٹ قائم کردیا گیا ہے ۔پیر کو جاری اعلامئے کے مطابق چیئرمین واپڈا مزمل حسین عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے ۔اسلام آباد سیکریٹریٹ میں دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس 12جولائی کو ہوگا۔ چیئرمین واپڈا نے کہا ہے کہ پانی کمی کی ایک بڑی وجہ پانی کاذخیرہ نہ کرناہے، استعمال ہونیوالے پانی کا 55سے60فیصدضائع ہوجاتاہے، کالا باغ ڈیم ایک مفید آپشن ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ دیامربھاشااورمہمندڈیم کا سنگ بنیاد 12 سال پہلے رکھا گیاتھا ،چیف جسٹس نے تعمیرسے متعلق بااختیارکمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی منتخب کرنے پرچیف جسٹس کے شکرگزارہیں۔