اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جیو ٹی وی نے گیلپ سروے کے حوالے سے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا الیکشن میں حیران کرے گا، پروگرام کے میزبان نے کہا کہ گیلپ اور پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں خیبرپختونخوا کے متعلق دلچسپ نتائج سامنے آئے ہیں، اس صوبے کی ایک تاریخ ہے، 2002 سے 2013 تک ہونے والے تینوں انتخابات کے نتائج دیکھے جائیں تو اس صوبے میں کسی حکومتی جماعت نے دوبارہ حکومت نہیں بنائی،
2002ء میں متحدہ مجلس عمل نے حکومت بنائی تو 2008ء میں عوامی نیشنل پارٹی کامیاب ٹھہری جبکہ 2013ء میں تحریک انصاف نے یہاں سے کامیابی حاصل کی، دونوں ہی سروے نے تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا کی سب سے مقبول جماعت قرار دیا اور دونوں ہی سرویز کے مطابق تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی مقبولیت 57 فیصد ہے، ن لیگ کی مقبولیت صرف نو فیصد ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل اور اے این پی کی مقبولیت صرف چھ فیصد ہے، 2017ء میں تحریک انصاف کی مقبولیت 47 فیصد تھی جس میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ 57 فیصد ہے، 2017ء میں ن لیگ کی مقبولیت 10 فیصد تھی جو کم ہو کر نو فیصد ہو چکی ہے، متحدہ مجلس عمل کی مقبولیت میں بھی تین فیصد کی کمی آئی ہے، اسی طرح پلس کے حالیہ سروے کے مطابق تحریک انصاف کی مقبولیت 57 فیصد جبکہ ن لیگ کی مقبولیت 10 فیصد اور پیپلز پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کی مقبولیت محض نو فیصد ہے، جبکہ پلس کے 2017ء کے سروے کے مطابق تحریک انصاف کی مقبولیت 53 فیصد تھی جو کہ بڑھ کر 57 فیصد ہو چکی ہے، ن لیگ کی مقبولیت 13 فیصد تھی جو کم ہو کر دس فیصد ہو گئی ہے، 2017ء کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں چار فیصد اضافہ ہوا ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے تحریک انصاف کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ اس کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔