اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن تک کرپشن کے الزام میں سیاستدانوں کی گرفتاری روکنے کا نیب کا فیصلہ مسترد تحریک انصاف نے نیب کی دہرا معیار اپنانے پر مذمت کر دی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے کہاہے کہ الیکشن تک سیاستدانوں کی گرفتاریاں روکنے کے نیب کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں،
نیب کو سیاستدانوں کے حوالے سے دُہرا معیار نہیں اپنانا چاہیے۔فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ کرپشن میں ملوث افتخار چوہدری اور اشفاق پرویز کیانی کےبھائی کو گرفتار کیا جانا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی صاحبزادی اور داماد ایڈن ہائوسنگ سکینڈل میں ملوث ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا نیب صرف سیاستدانوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے بنا ہے؟ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر نہیں کرنا چاہیے، یہ نہیں ہو سکتا کہ نظام انصاف ایک شخص کیلئے انتظار کرتا رہا، قانون امیر اور غریب سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ ان کے فیصلے کو التوا میں ڈالا جائے، ان کا فیصلہ سیاسی انداز سے نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ 7روز کیلئے مؤخر کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ 7روز کیلئے مؤخر کرنے کی درخواست دائر کر دی ہے۔ نواز شریف کے وکلا کی ٹیم نےدرخواست احتساب عدالت میں جمع کرائی گئی جس کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی لف کیا گیا ہے۔ درخواست میںمؤقف اختیار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم
کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ کلثوم نواز شدید علیل اور لندن کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں، چونکہ بیگم کلثوم نواز علیل ہیں اس لیے ہم ان کی عیادت کیلئے لندن میں موجود ہیں ۔ پاکستان آکر پیش ہونے کیلئے کچھ وقت چاہیے ، ہم فیصلہ خود سننا چاہتے ہیں اس لیے فیصلہ 7 دن کیلئےمؤخر کیا جائے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا ہے کہ احتساب عدالت بھی
نواز شریف کے خلاف کیس کا فیصلہ 25جولائی تک موخر کرے ۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ نیب کا 25جولائی تک تمام سیاسی لوگوں کے خلاف مقدمات کو موخر کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔نواز شریف کی جانب سے اپنی غیر موجودگی میں احتساب عدالت کو اپنا 6جولائی کا فیصلہ موخر کرنے کا مطالبہ جائز ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) احتساب عدالت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ محمد نواز شریف کا فیصلہ 25جولائی تک موخر کرے کیونکہ محمد نوازشریف کا احتساب عدالت سے فیصلہ پاکستان کی سیاست اور الیکشن کے صاف شفاف، غیر جانبدار، اصولوں سے انحراف ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت جمہوری روایت اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے درخواست پر ضرور غور کرے ۔