اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے15جنوری2016ء کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہونے والے بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر قابو پانے میں ناکامی پر جینکو تھری کو50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔نیپرا کی جانب سے جاری پریس ریلیزکے مطابق سرکاری ملکیتی کمپنی میسرز ناردرن پاور جنریشن کمپنی (جینکو تھری) کو یہ جرمانہ ٹی پی ایس مظفرگڑھ کے 220کے وی سوئچ یارڈ کی مرمت میں غفلت اور پنجاب اورخیبرپختونخوا کے شمالی نیٹ ورک میں
15جنوری2016ء کو ہونے والے پاور بریک ڈاؤن کے نتیجہ میں سسٹم کے تحفظ کے غیرپیشہ وارانہ عمل پر کیا گیا ہے۔اتھارٹی کی طرف سے اس طویل بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے جینکو تھری کے خلاف قانونی کارروائی کا آغازکیا تھا اور این ٹی ڈی سی کو ہدایت کی تھی کہ معاملہ کی تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ اتھارٹی کو جمع کرائے۔ این ٹی ڈی سی کی انکوائری رپورٹ کے بعد نیپرا نے جینکو تھری کو اس بریک ڈاؤن کا ذمہ دار قرار دیا ۔ ٹی پی ایس مظفرگڑھ کے ابتدائی تحفظ کے غیرفعال ہونے کی وجہ سے ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ ٹرپ کر گئے جس کے نتیجہ میں طویل بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا اورپنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔مذکورہ بریک ڈاؤن کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اتھارٹی نے جینکو تھری کو مراسلہ کے ذریعہ10 اپریل2015ء کو ہدایت کی تھی کہ وہ متعلقہ سوئچ یارڈ میں ہونے والے نقائص اور خرابیوں کو دور کرے ۔ ان ہدایات پر عملدرآمد میں ناکامی پر جینکو تھری کو اظہاوجوہ نوٹس بھی جاری کیا گیا اور24 جنوری 2018ء کو اپنی وضاحت پیش کرنے کا موقع دیا گیا جو اپنے دفاع میں ناکام رہے۔ نیپرا نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی لائسنسنگ (جنریشن) رولز2000ء اور گرڈ کوڈ2005ء کی خلاف ورزی پر جینکو تھری پر 50 لاکھ کا یہ جرمانہ عائد کیا ہے۔