اسلام آباد (آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ’’پنجاب صاف پانی کمپنی ساؤتھ‘‘ (پی ایس پی سی ایس) میں انجینئرنگ کمپنی بطور کنسلٹنٹ ٹھیکہ میں 1 ارب 23 کروڑ 30 لاکھ روپے کی مالی بدعنوانی کے مرتکب قرار دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے صاف پانی کمپنی کی انجینئرنگ کا ٹھیکہ اپنی من پسند اور قریبی رشتہ داروں کی کمپنی (سکاف) (ایس کے اے ایف ایس) نامی کمپنی کو قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ٹھیکہ دیا
جس سے قومی خزانہ کو مجموعی طور پر 1 ارب 23 کروڑ روپے کی مالی بدعنوانی کی گئی تھی عدالت کے حکم پر پنجاب کی 56 کمپنیوں میں 150 ارب روپے کی کرپشن بارے کی گئی آڈٹ میں بھاری مالی بدعنوانی سامنے آئی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے رشتہ داروں اور قریبی ساتھیوں کی کمپنیوں کو نوازا گیا تھا پنجاب حکومت کی صاف پانی کمپنی ساؤتھ کے انجینئرنگ کاموں کے ٹھیکہ میں بڑی مالی بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں حکومت پنجاب نے 2016-17 ء کو (ای ایم سی) کاموں کا اشتہار اخبار میں دیئے گئے جس میں دو کمپنیوں اے سی ای کمپنی کو پیکج ون کیلئے چنا گیا جبکہ جی تھری نامی کمپنی پیکج ون اور تھری کے لئے چنی گئی تھی۔ پیکج 4 سے پیکج 8 تک کے لئے دوبارہ اشتہار دیا گیا تگو کمپنی ایس کے اے ایف ایس‘ کمپنی ای اے‘ کمپنی این ڈی سی اور کمپنی جی تھری کو کاموں کے لئے چنا گیا ان پیکجز کے لئے حکومت پنجاب نے 9 کمپنیوں کو چنا ۔ تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ ابتداء میں کمپنی (ایس کے اے ایف ایس) کو مسترد کردیا تھا جبکہ بعد میں اسی کمپنی کو کو دو منصوبوں کے ٹھیکے دیئے گئیے جبکہ ٹھیکہ دیتے وقت اس کمپنی کو ٹیکنیکل سطح پر پرکھا بھی نہیں گیا تھا۔ حکومت پنجاب نے صاف پانی منصوبہ کے پیکج ایک اور تین کیلئے جس کمپنی جی تھری کو مسترد کیا اسی کمپنی کو دوبارہ وہ ٹھیکہ اگلے پیکج میں دے کر بھاری فنڈز سے نوازا گیا ہے۔ تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ حکومت پنجاب نے (ایس کے اے ایف ایس) نامی کمپنیوں کو متعدد ٹھیکے دیئے جس مین اربوں روپے کے فائدے دینے کا الزام ہے۔ شہباز شریف نے لاہور کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے نام پر من پسند کمپنیوں کو اربوں روپے سے نوازا جس کا خمیازہ اب غریب عوام بھگت رہے ہیں۔