اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے پاکستان بیت المال میں خلاف ضابطہ پانچ ڈپٹی ڈائر یکٹر کو گریڈ 19 میں ترقی دیکر پنجاب ، بلوچستان اور ہیڈ آفس میں اہم عہدوں پر تعینات کر دیا ہے جبکہ بیت المال بورڈاجلاس میں پہلے ہی سے ان کی ترقی کو غیر قانونی قرار دیکر مسترد کر دیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت نے 5 ڈپٹی ڈائریکٹر کو گریڈ 18 سے 19 میں قانون و ضوابط سے بالا تر ہو کر ترقی دی ہے
اور اسی کا باقائدہ نوٹیفیکیشنکبنیٹ ڈویژن نے 11 مئی کو جاری کیاجن میں ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ظہیر کو ترقی دے کر ڈائریکٹر ریجن آفس پنجاب، قاضی ظفراقبال کو ڈائر یکٹر ایڈمسنٹریشن ہیڈ آفس ،سعیداحمد قاضی ڈائر یکٹر بلوچستان قاسم ظفر ڈائر یکٹر ایجوکیشن ہیڈ آفس اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ارشد کو گریڈ 19 میں ترقی دیتے ہوئے ڈائریکٹر پروجیکٹس تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ان افسران کی طرف سے پاکستان بیت المال بورڈ کو باقاعدہ طور پر درخواست دی گئی تھی کہ ان عہدوں پر مذکورے بالا افسران کو ترقی دینے کے لئے ایم سی ایم سی سے استثنی دیا جائے تا ہم بورڈ کی طرف سے دوران اجلاس درخواست کو مسترد کر تے ہوئے اس کورس کو ترقی کے لئے قانونی طور پر لازم قرار دیتے ہوئے ان افسران کی ترقی روک دی گئی تھی لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت نے سفارشی بنیادوں پر ان افسران کو قواعد و ضوابط کے خلاف حکومتی مدت ختم ہونے سے دو ہفتہ پہلے ان افسران کو جاتے جاتے اہم عہدوں پرترقی نہ صرف تعینات کر دیا بلکہ ساتھ 31 مئی سے تنخواہیں بھی جاری کر دی گئی ہے جو کہ پاکستان بیت المال میں اس قبل کبھی بھی ترقی پانے والوں کو اتنی جلدی تنخواہ فراہم نہیں کی گئی ہے ۔ دوسری جانب ایم ڈی بیت الما ل نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کنسلٹنٹ سپیشل فرینڈز پراجیکٹ ایف نائن پارک کے سید عمیر علیشاہ کو پاکستان بیت المال میں ڈائر یکٹریکٹ گریڈ 18 میں بھرتی کر دیا جس میں کسی بھی قسم کے رولز ریگولیشن کو فالو نہیں کیا گیا۔
وفاقی قانون کے مطابق گریڈ 16 اور اس سے اوپر بھرتیوں کے لئے ایف پی ایس سی کا امتحان دینا ضروری ہے۔ موجودہ تعیناتیوں اور اہم عہدوں پر موجود سربراہان پر پیپلزپارٹی کے سابقہ چےئر مین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے بھی اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بے نظیر ان کم سپورٹ پروگرام اور بیت المال میں مسلم لیگ ن کے لگائے گئے افسران موجود ہیں جس پر الیکشن کمیشن از خود نوٹس لے کیونکہ انتخابی عمل کے دوران ان عہدوں کا ناجائز استعمال کا خدشہ موجود ہے اس حوالے سے جب ایم ڈی بیت المال سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو بار بار رابطہ کرنے پر بات نہ ہو سکی۔