لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام یوم تکبیر کی تقریب میں نواز شریف کیساتھ ہاتھ ملانے کیلئے سٹیج پر آنے والے لیگی کارکن کو اہلکاروں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس پر اس لیگی کارکن کا موقف سامنے آیا ہے ، مسلم لیگ (ن) کے اس کارکن کا موقف ہے کہ میرا جذبہ میاں نواز شریف سے ہاتھ ملانا تھا
لیکن اس کے لیے میں نے جو راستہ اختیار کیا وہ غلط تھا اس وجہ سے مجھے مار پڑ گئی۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی یوم تکبیر کے حوالے سے تقریب اس وقت بدنظمی کا شکار ہو گئی جب اس ن لیگی کارکن نے میاں نواز شریف سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی سٹیج پر سٹیج پر سابق وزیراعظم نواز شریف،مریم نواز،شہباز شریف اور پرویز ملک سمیت دیگر رہنما سٹیج پر بیٹھے ہوئے تھے۔اس دوران ایک کارکن نواز شریف سے ہاتھ ملانے کیلئے بھاگتا ہوا سٹیج پر آیا تووہاں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے ہاتھ ملانے سے پہلے ہی پکڑ لیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنا نا شروع کردیا۔نواز شریف سے ہاتھ ملانے والے شخص کا انداز بہت مشکوک تھا۔جس کے فوری بعد سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے مشکوک شخص کو پکڑ کر اس کی پٹائی کرنا شروع کر دی ، اس موقع پر سٹیج پر بیٹھی ہوئی مریم نواز سکیورٹی گارڈز کو منع کرتی رہی کہ ایسا نہ کریں لیکن کسی نے ان کی بات پر دھیان ہی نہ دیا۔واضح رہے کہ جب کارکن ہوش میں آیا تو اس نے ہوش میں آتے ہیں نواز شریف کے حق میں نعرے لگانے شروع کر دیے جس کے بعد خواجہ سعد رفیق اور ایم پی اے ماجد ظہور اور دیگر رہنماؤں نے ن لیگی کارکن کو جا کر منایا، منانے کے بعد خواجہ سعد رفیق اس کارکن کو سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے پاس لے گئے جنہوں نے اس کارکن کو گلے لگایا اور سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے معافی بھی مانگی۔