اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور سینیٹر آصف کرمانی میں شدید تلخ کلامی ہو گئی، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو کھری کھری سنا دیں، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اس جھگڑے کے بعد خواجہ سعد رفیق احتجاجاً اجلاس چھوڑ کر چلے گئے، سابق وزیراعظم نواز شریف اس تلخی اور جھگڑے کے موقع پر
خاموش بیٹھے یہ سب کچھ دیکھتے اور سنتے رہے اور کوئی مداخلت نہیں کی، رپورٹ کے مطابقسعد رفیق کو منانے یا روکنے کی کوشش بھی نہیں کی گئی، خواجہ سعد رفیق اور ڈاکٹر آصف کرمانی کے درمیان شدید جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب آصف کرمانی نے چوہدری شیر علی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سعد رفیق جیسے لوگ ہمیں مروانے والے ہیں، ان کا کردار مشکوک ہے، یہ اجلاس کی باتیں کہیں اور جا کر بتاتے ہیں، جس پر خواجہ سعد رفیق شدید غصے میں آ گئے، خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 40 سال کی سیاسی جدوجہد کا صلہ مجھے یہ دیا جا رہا ہے، آپ کے ذاتی ملازم میری کردار کشی کر رہے ہیں، جس پر آصف کرمانی نے کہا کہ میں کسی کا ذاتی ملازم نہیں ہوں، میں میاں نواز شریف کا سیاسی کارکن اور وفادار ہوں، اپنے قائد کے حکم پر ڈیوٹی کر رہا ہوں، آپ کو جواب دہ نہیں، اس ساری صورتحال پر خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق کی حمایت میں بول پڑے اور میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آصف کرمانی کا رویہ ٹھیک نہیں ہے، انہیں کسی کی کردار کشی کا کوئی حق نہیں۔