اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پر پنجاب اسمبلی میں نوازشریف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کے مطالبے کی دو قراردادیں جمع کرادی گئی ۔نواز شریف کیخلاف ایک قرارداد اپوزیشن لیڈر محمودالرشید نے جمع کرائی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اقتدار کی ہوس میں بغاوت پر اترآئے ہیں اور ریاست کے خلاف زہراگل رہے ہیں ۔
قرارداد کے مطابق نوازشریف کا درآمد شدہ بیانیہ پاکستان کو عالمی دباؤ میں لانے کی مکروہ کوشش ہے، اس لیے نوازشریف کا آرٹیکل چھ کے تحت ٹرائل کیا جائے۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے انگریزی اخبار کو دئیے گئے انٹرویو کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت دانستہ طور پر عدم تعاون کر کے ممبئی حملہ کیس کے ٹرائل میں رکاوٹ بنا رہا، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اور نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم پر زبان بند رکھنے والے نواز شریف نے ہوس اقتدار میں ریاست کےخلاف بغاوت کرتے ہوئے ملکی سالمیت پر حملے شروع کر دئیے ہیں۔ نواز شریف عالمی طاقتوں اور دشمن ملک کے آلہ کار بن کر ملک میں انتشار کی فضا پھیلا رہے ہیں، فوج اور عدلیہ سمیت تمام ریاستی ادارے قابل احترام اور ملکی تحفظ کے ضامن ہیں ان کے خلاف ہرزہ سرائی اور انہیں بدنام کرنیکی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔ نواز شریف غداری کے مرتکب ہوئے لہٰذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ نواز شریف کا آرٹیکل 6کے تحت ٹرائل کیا جائے۔دوسری قرارداد بھی پاکستان تحریک انصاف کے رکن مراد راس نے جمع کرائی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انگریزی اخبارکو انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نےکہا تھا کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے۔ نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کر دیں۔اس بیان پر ملک کے مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں میں ایک نئی بحث کا اغاز ہوگیا ہے اور سابق وزیرِ اعظم کے اس بیان پر تنقید کی جارہی ہے جب کہ بھارت نے نوازشریف کے بیان کو جواز بناکر پاکستان کے خلاف مزید زہر اگلنا شروع کردیا ہے۔