اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس فائزعیسٰی نے 184 تھری کی تشریح کے کیس سے الگ کرنے پرتحفظات کااظہار کیا ہے، جسٹس فائر عیسٰی کابینچ سے نکالے جانے کے طریقے پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے کہا وہ بینچ دوبارہ تشکیل دے رہے ہیں اور پھر اٹھ گئے اور بینچ کو دوبارہ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 184 تھری پڑھے جانے سے پہلے چیف جسٹس نے مداخلت کی،اس سے متعلق مجھے کوئی بھی آرڈرنہیں بھیجا گیا تھا، بینچ کی تشکیل نو بلاجوازاور بے مثال ہے،ایسا کرکے نظام کی شفافیت کونقصان پہنچاجس کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اصل دائرہ کارکے استعمال سے پہلے آئین سے مطابقت دیکھناضروری ہے،میں ایسالکھنے پرمجبورہوں،ایسانہ کرکے اپنے ضمیرپربوجھ محسوس کرونگا،مجھے جج کی ذمے داریاں ادا کرنے سے روکاجارہاہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 184 تھری کی تشریح کے کیس سے الگ کرنے پرتحفظات ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس فائزعیسٰی نے 184 تھری کی تشریح کے کیس سے الگ کرنے پرتحفظات کااظہار کیا ہے، جسٹس فائر عیسٰی کابینچ سے نکالے جانے کے طریقے پرتحفظات کا اظہار کیا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے کہا وہ بینچ دوبارہ تشکیل دیرہے ہیں اورپھراٹھ گئے اور بینچ کو دوبارہ تشکیل دے دیا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 184 تھری پڑھے جانے سے پہلے چیف جسٹس نے مداخلت کی،اس سے متعلق مجھے کوئی بھی آرڈرنہیں بھیجاگیاتھا،بینچ کی تشکیل نوبلاجوازاوربے مثال ہے