اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کا چاہ بہار بندرگاہ منصوبہ امریکی پابندیوں کی زد میں آنے کا امکان، امریکی پابندیوں سے ایران میں چاہ بہار منصوبہ رک سکتا ہے، بھارت کا وسطیٰ ایشیا کی تجارتی منڈیوں تک رسائی کا خواب اب حقیقت میں بدلتا نظر نہیں آرہا،بھارتی میڈیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کا چاہ بہار بندرگاہ منصوبہ امریکی پابندیوں کی زد میں آنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد ایران پرپابندیوں کا عندیہ دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی پابندیوں سے ایران میں چاہ بہار منصوبہ رک سکتا ہے۔ بھارت کا وسطی ایشیا کی تجارتی منڈیوں تک رسائی کا خواب اب حقیقت میں بدلتا نظر نہیں آرہا۔ امریکہ اور ایران میں کشیدگی کی زد میں بھارت کی چاہ بہار بندرگاہ کا منصوبہ بھی آگیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی پابندیوں کے باعث ایران میں چاہ بہار منصوبہ رک سکتا ہے۔ نئی دہلی نے پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے اسٹریٹجک طور پر انتہائی اہم بندرگاہ پر 500ملین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حالیہ صورتحال پر بھارت زیادہ پریشان نہیں لیکن نئی دہلی اس منصوبے پر امریکی پابندیاں واضح ہونے کا انتظار کرے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں ایران سے 2015کے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ایران پھر سے پابندیوں کی زد میں آجائے گا۔ امریکہ اور ایران میں کشیدگی کی زد میں بھارت کی چاہ بہار بندرگاہ کا منصوبہ بھی آگیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی پابندیوں کے باعث ایران میں چاہ بہار منصوبہ رک سکتا ہے۔ نئی دہلی نے پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے اسٹریٹجک طور پر انتہائی اہم بندرگاہ پر 500ملین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حالیہ صورتحال پر بھارت زیادہ پریشان نہیں لیکن نئی دہلی اس منصوبے پر امریکی پابندیاں واضح ہونے کا انتظار کرے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں ایران سے 2015کے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ایران پھر سے پابندیوں کی زد میں آجائے گا۔